کورونا کی وبا کے بعد پابندیوں کے بغیر انجام دیے جا رہے سب سے بڑے حج کے موقع پر لاکھوں عازمین حج شیطان کو کنکریاں مار کر رمی کا فریضہ انجام دینے کے بعد قربانی کررہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق صبح سے لاکھوں عازمین نے حج کے اہم رکن کی ادائیگی کرتے ہوئے منیٰ واپس آ کر جمرات کے مقام پر شیطان کو کنکریاں مار کر رمی کا اہم فریضہ انجام دیا۔
گزشتہ روز خطبہ حج کے بعد عازمین نے مسجد نمرہ میں ظہر اور عصر کی نماز ادا کی اور مغرب کے بعد تک میدان عرفات میں قیام کے بعد مزدلفہ کی راہ لی۔
عبادات، دعا، مناجات اور تلبیہ کی صداؤں سے بھرپور اس روح پرور فضا میں عازمین نے مزدلفہ میں کھلے آسمان تلے رات بسر کی اور صبح ہوتے ہی رمی کی ادائیگی کے لیے جمرات کی جانب کوچ کیا۔
جمعات کے مقام پر تین شیطانوں کو کنکریاں مارنے کا عمل ’رمی‘ کہلاتا ہے جس حج کے اہم مناسک میں سے ایک ہے اور رمی کے بعد عازمین قربانی کا فریضہ انجام دیتے اور پھر بال منڈوا کر احرام کھول دیتے ہیں۔