وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری جاپان کی حکومت کی دعوت پر 4 روزہ سرکاری دورے پر ٹوکیو پہنچ گئے جس سے دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح پر تعلقات کی بحالی کا امکان ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا کہ جاپان کی حکومت کی دعوت پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سرکاری دورے پر ٹوکیو پہنچ گئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ جاپان میں پاکستان کے سفیر، جاپان کی وزارت خارجہ کے عہدیداروں اور پاکستانی برادری کے ارکان نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا استقبال کیا۔
وزیر خارجہ کی روانگی کے بعد دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری کا دورہ طویل عرصے بعد جاپان کے ساتھ اعلیٰ قیادت کے درمیان رابطوں کی بحالی کا عندیہ ہے۔
جاپان کے دورے کے موقع پر بلاول بھٹو زرداری اپنے جاپانی ہم منصب یوشیماسا ہایاشی کے ساتھ وفد کی سطح پر مذاکرات کریں گے، اس کے علاوہ جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا سے بھی ملاقات ہوگی اور جاپان کی قومی سلامتی کے مشیر ٹاکیو اکیبا سے بھی ملاقات طے ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ وزیر خارجہ کی، سینئر عہدیداروں اور مشہور کاروباری اداروں کے نمائندوں اور جاپان کے لیے افرادی قوت فراہم کرنے والے اداروں کے عہدیداروں سے ملاقات کا بھی امکان ہے۔
دفتر خارجہ نے بتایا کہ بلاول بھٹو زرداری جاپان کے ایک تھنک ٹینک ایشیائی ترقیاتی بینک انسٹی ٹیوٹ (اے ڈی بی آئی) میں بھی خطاب کریں گے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان اور جاپان کے درمیان دیرپا اور آزمودہ تعلقات قائم ہیں جو خلوص اور تنازعات پر مشترکہ نکتہ نظر سے مزید گہرے ہیں۔
اس سے قبل سیکریٹری خارجہ ڈاکٹر اسد مجید نے ٹوکیو میں اپنے جاپانی ہم منصب شیگیو یامادا سے دوطرفہ سیاسی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ جاپان کے سیکریٹری خارجہ نے پاکستان کے ساتھ خیر سگالی اور عوام اور حکومت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
جاپانی سیکریٹری خارجہ نے کہا تھا کہ وہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے دورہ جاپان کے حوالے سے پرامید ہیں اور اس کی اہمیت بھی اجاگر کی تھی۔
دفترخارجہ کی ویب سائٹ کے مطابق پاکستان اور جاپان کے درمیان اپریل 1952 میں سفارتی تعلقات قائم ہوئے تھے اور اکتوبر 2019 میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جاپان کے بادشاہ کی تاج پوشی کی تقریب میں شرکت کی تھی۔
بعد ازاں اسی برس کے اوائل میں اس وقت کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی جاپان کا دورہ کیا تھا اور دونوں ممالک نے وسائل میں ترقی، آئی ٹی، سیاحت اور آٹو موبائل سیکٹرز میں ممکنہ تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا تھا۔
یاد رہے کہ 2011 میں اس وقت کے صدر اور بلاول بھٹو کے والد آصف علی زرداری نے بھی جاپان کا دورہ کیا تھا اور اس دوران دونوں ممالک نے پاک-جاپان شراکت داری پر مشترکہ اعلامیے پر دستخط کیے تھے۔