ویسٹ انڈیز کے بعد ایک اور فل ممبر زمبابوے کی ٹیم بھی ورلڈ کپ میں شرکت کی دوڑ سے باہر ہو گئی ہے اور کوالیفائر میں اسکاٹ لینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد اس کی بھارت میں شیڈول عالمی کپ میں شرکت کی امیدیں دم توڑ گئیں۔
زمبابوے میں کھیلے جا رہے ورلڈ کپ کوالیفائر کے سپر سکس مرحلے کے میچ میں میزبان ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا جو کچھ اچھا ثابت نہ ہو سکا اور اوپنرز نے اسکاٹ لینڈ کو 56 رنز کا اچھا آغاز فراہم کیا۔
کرسٹوفر میک برائڈ کے آؤٹ ہونے کے بعد میتھیو کراس اور برینڈن میک مولن نے مل کر اسکور 102 تک پہنچا دیا تاہم اسکور 105 تک پہنچتے پہنچتے دونوں ہی کھلاڑی شان ولیمز کا شکار بن گئے۔
ابھی اسکاٹش ٹیم ان دو نقصانات سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ ولیمز نے اپنی ٹیم کو ایک اور کامیابی دلاتے ہوئے کپتان رچی برینگٹن کو بھی چلتا کر دیا۔
اسکاٹ لینڈ کی جانب سے مائیکل لیسک نے اختتامی اوورز میں عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 34 گیندوں پر 2 چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 48 رنز کی باری کھیلی۔
لیسک کی اس اننگز کی بدولت اسکاٹ لینڈ کی ٹیم نے مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 234 رنز بنائے۔
زمبابوے کی جانب سے شان ولیمز نے تین اور ٹنڈائی چتارا نے دو وکٹیں اپنے نام کیں۔
ہدف کے تعاقب میں زمبابوے کا آغاز تباہ کن رہا اور پہلی ہی گیند پر جوئے لورڈ گمبی پویلین لوٹ گئے جبکہ کپتان کریگ ارون بھی کرس سول کے خلاف اپنی وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے۔
انوسینٹ کایا اور شان ولیمز کا بھی وکٹ پر قیام مختصر رہا اور جب دونوں کھلاڑی آؤٹ ہوئے تو زمبابوے کی ٹیم 37 رنز پر 4 وکٹیں گنوا چکی تھی۔
اس مرحلے پر زمبابوے کے مرد بحران سکندر رضا کی وکٹ پر آمد ہوئی اور انہوں نے ریان برل کے ساتھ مل کر 54 رنز کی ساجھے داری بنائی لیکن اس سے قبل کہ یہ شراکت مزید خطرناک ثابت ہوتی، کرس گریوز نے سکندر کی 34 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔
نئے بلے باز ویزلے میڈویرے نے بھی ذمہ دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے ریان بُرل کے ساتھ سب سے بڑی 73 رنز کی شراکت قائم کی لیکن 40 رنز بنانے کے بعد میڈویرے بھی ہمت ہار گئے۔
اس مرحلے پر زمبابوے کی تمام تر امیدیں ریان بُرل سے وابستہ تھیں جو نصف سنچری بنانے کے بعد وکٹ پر مکمل سیٹ نظر آتے تھے اور چند بڑے اسٹروکس کھیل کر اپنے خطرناک عزائم کا اظہار بھی کیا تھا لیکن 83 رنز بنانے کے بعد وہ بھی چلتے بنے۔
زمبابوے کی پوری ٹیم 203 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی اور اسکاٹ لینڈ نے میچ میں 31 رنز سے کامیابی اپنے نام کر لی۔
اس میچ میں شکست کے ساتھ ہی زمبابوے کی ٹیم بھی بھارت میں ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کی دوڑ سے باہر ہو گئی اور وہ ویسٹ انڈیز کے بعد دوسری فل ممبر ٹیم ہے جو اس سال ورلڈ کپ نہیں کھیل سکے گی۔