یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کشمیریوں کو حق خودارادیت کے لیے بے مثال عزم پر خراج تحسین پیش کیا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ آج پوری پاکستانی قوم کشمیری عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر پر اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہے۔
صدر عارف علوی نے یاددہانی کروائی کہ حق خود ارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں کشمیریوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے،کشمیری عوام کی خواہش اور متعلقہ قراردادوں کے مطابق تنازع کا حل پاکستان کا حتمی مقصد ہے۔
انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے متعلق حتمی فیصلہ صرف کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق ہوگا، کشمیر کا حتمی فیصلہ آزادانہ استصوابِ رائے کے ذریعے ہی کیا جائے گا اور کشمیری عوام جبر کے خلاف جرات مندانہ جدوجہد میں ضرور سرخرو ہوں گے۔
صدر مملکت نے اپنے پیغام میں مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت وادی میں غیر کشمیریوں کی آباد کاری سے مسلمانوں کی تقلیلِ آبادی کا آغاز کر چکا ہے، بھارت غیر انسانی حربے ، سفاکانہ قوانین اور ریاستی دہشت گردی کا استعمال کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت ماورائے عدالت قتل، ظالمانہ حراست اور جعلی مقابلوں میں ملوث ہے، بھارت حراستی تشدد، پیلٹ گنوں کے استعمال اور گھروں کو مسمار کرنے میں بھی ملوث ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ 9 لاکھ سے زائد قابض بھارتی افواج نے مقبوضہ کشمیر کو ایک بڑی جیل میں بدل دیا ہے، آر ایس ایس اور بی جے پی کی کشمیریوں کی تحریک آزادی کو کنٹرول کرنے کی کوشش ناکام رہی ہے جبکہ بھارت کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔
صدر پاکستان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں بھارتی اقدامات سے خطے میں امن کی کوششوں کو شدید نقصان پہنچا ہے، کشمیر میں بھارتی اقدامات سے جنوبی ایشیا اور دنیا میں سنگین اثرات مرتب ہوں گے، مسئلہ کشمیر کا منصفانہ اور دیرپا حل ہی خطے میں پائیدار امن اور ترقی کا راستہ ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر سب سے پرانے مسائل میں سے ایک ہے تاہم بھارتی ہٹ دھرمی اور عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے یہ تنازع حل نہ ہو سکا، کشمیری عوام 7 دہائیوں سے مشکل حالات، دہشت اور ظلم کے خلاف برسرِپیکار ہیں، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھارت کا محاسبہ کرے۔