اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے سویڈن میں قرآن پاک کو جلائے جانے کے تناظر میں مذہبی منافرت سے متعلق پاکستان کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کی منظوری دے دی۔
گزشتہ ماہ سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں ایک شخص کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کی گئی، اس واقعہ کے نتیجے میں دنیا بھر کے مسلمانوں میں غم و غصے کی لہر پھیل گئی اور پاکستان، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) ، یورپی یونین، پوپ فرانسس اور سویڈش حکومت سمیت کئی مسلم ممالک کی جانب سے اس کی شدید مذمت کی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں رائٹرز کی خبر کے مطابق 57 اسلامی ملک کی تنظیم اسلامی تعاون (او آئی سی) کی جانب سے پاکستان کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ سے مذہبی منافرت پر رپورٹ شائع کرنے اور ریاستوں سے اپنے قوانین پر نظرثانی کرکے اس خلا کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جو اس طرح کے واقعات کی روک تھام ، ایسی کارروائیوں اور مذہبی منافرت کی وکالت کے خلاف قانونی چارہ جوئی میں رکاوٹ بنتا ہے۔
امریکا اور یورپی یونین نے اس قرارداد کی شدید مخالفت کی اور کہا کہ یہ انسانی حقوق اور آزادی اظہار کے بارے میں ان ممالک کے نظریات سے متصادم ہے۔
سویڈن جانے والے عراقی تارک وطن کی جانب اسٹاک ہوم کی مسجد کے باہر قرآن پاک کی بے حرمتی پر مسلم ریاستوں نے کارروائی کا مطالبہ کیا۔
آج پیش کی گئی قرارداد پر ووٹنگ کا نتیجہ مغربی ممالک کے لیے بڑی شکست کی نشاندہی کرتا ہے جب کہ او آئی سی دنیا بھر میں انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے قائم حکومتوں پر مشتمل یو این کونسل میں بے مثال اثر و رسوخ رکھتی ہے۔
28 ممالک نے پاکستان کی جانب سے پیش کردہ حق میں ووٹ دیا، بارہ نے اس کی مخالفت کی جب کہ 7 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، اس قرارداد کی منظوری کے بعد بعض ممالک کے نمائندوں نے تالیاں بجائیں۔