سپریم کورٹ میں چیف جسٹس عمرعطا بندیال کے دور سے رواں سال فروری تک زیرالتوا کیسزکی رپورٹ جاری، رپورٹ میں ہر جج کے انفرادی حیثیت میں مقدمات نمٹانے کا ڈیٹا بھی شامل کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں سال 2013 میں زیر التوا مقدمات کی مجموعی تعداد 20 ہزار 148 تھی جبکہ اب مقدمات کی مجموعی تعداد 54 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔
سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کے حوالے سے جاری رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں فروری 2022 میں زیر التوا کیسز کی تعداد 52 ہزار 533 جبکہ فروری 2023 تک زیر التوا کیسز کی تعداد 52 ہزار 590 تھی۔
رپورٹ میں ہر جج کے انفرادی حیثیت میں مقدمات نمٹانے کے حوالے شامل ڈیٹا کے مطابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے فروری 2022 سے 2023 تک 8 ہزار 796 مقدمات جبکہ سینیئرترین جج جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے ایک سال میں 1 ہزار323 مقدمات نمٹائے۔
رپورٹ کے مطابق جسٹس مقبول باقر نے فروری سے اپریل 2022 تک 555 مقدمات جبکہ جسٹس سردار طارق مسعود نے فروری 2022 سے فروری 2023 تک 3 ہزار 126 مقدمات نمٹائے۔
سپریم کورٹ کی رپورٹ کے مطابق جسٹس اعجازالاحسن نے ایک سال میں 4 ہزار 664 مقدمات جبکہ جسٹس مظہرعالم میاں خیل نے فروری سے جولائی 2022 تک 538 مقدمات اور جسٹس سجاد علی شاہ نے فروری سے اگست 2022 تک 1 ہزار 720 مقدمات نمٹائے۔
رپورٹ کے مطابق جسٹس منصورعلی شاہ نے بطور پریزائڈنگ جج 90 دن کام کیا اور 1 ہزار 431 مقدمات نمٹائے۔
جسٹس منیب اختر نے بنچ کے سربراہ کے طور پر ایک سال میں 9 دن کام کیا اور 62 مقدمات جبکہ جسٹس یحییٰ آفریدی نے بطور بنچ سربراہ ایک سال میں 30 دن کام کیا اور 287 مقدمات نمٹائے۔
رپورٹ کے مطابق جسٹس امین الدین خان نے فروری 2022 سے 2023 تک 57 دن بنچ کی سربراہی کی اور 1 ہزار مقدمات جبکہ جسٹس مظاہر نقوی نے فروری 2022 سے 2023 تک 29 دن بنچ کے سربراہی کی اور 222 مقدمات نمٹائے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جسٹس جمال مندوخیل نے ایک سال میں 25 دن بنچ کی سربراہی کی اور 316 مقدمات جبکہ جسٹس محمد علی مظہر نے ایک سال میں 12 دن بنچ کی سربراہی کی اور 102 مقدمات نمٹائے۔
رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے فروری 2022 سے فروری 2023 تک 243 دن اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فروری 2022 سے 2023 تک 183 دن بطور پریزائڈنگ جج کام کیا۔
رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس عمرعطا بندیال کے دور میں اب تک 22 ہزار 843 مقدمات نمٹائے جا چکے ہیں۔