جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس امجد رفیق نےنے شہری کا نام انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت فورتھ شیڈول میں ڈالنےکا اقدام کالعدم قرار دے دیا۔عدالت کا کہنا تھا کہ کسی کا نام فورتھ شیڈول میں ڈالنےکے لیے سخت طریقہ کار اپنایا جائے، ایسی پابندیاں لگنےکے بعد انسان اپنی زندگی باعزت طریقے سے نہیں گزار پاتا، فورتھ شیڈول میں شامل شخص کو اپنی نقل و حرکت محدود کرنےکا بانڈ بھرنا پڑتا ہے، فورتھ شیڈول میں شامل شخص کو حکومت جب چاہےگرفتار کر سکتی ہے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ قصہ مختصر فورتھ شیڈول میں شامل شخص کازندگی گزارنا مشکل ہو جاتا ہے، ایسے افراد کے خلاف معلومات عموماً ایس ایم ایس یا واٹس ایپ میسیج سے لی جاتی ہیں۔ لاہور ہائی کورٹ نے ہدایت کی ہےکہ فورتھ شیڈول میں کسی شہری کا نام ڈالنے سے پہلے ایک سے زائد فورمز سے معلومات لی جائیں۔