وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہےکہ حکومت نے فیصلہ کیا ہےکہ نئی مردم شماری کو نوٹیفائی نہیں کرےگی، الیکشن پرانی مردم شماری پر ہی ہوں گے۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ اگست میں اسمبلی مدت پوری کرے گی، اس کے بعد نگران حکومت آئےگی، نگران حکومت آکر آئین کے مطابق 60 یا 90 دن میں الیکشن کرائےگی، اس مردم شماری کو نوٹیفائی نہ کیا گیا تو الیکشن پرانی مردم شماری پر ہوں گے، حکومت نے فیصلہ کیا ہےکہ نئی مردم شماری کو نوٹیفائی نہیں کرےگی۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ نئی مردم شماری میں کچھ مسائل پیدا ہوگئے ہیں اس لیے نوٹیفائی نہیں ہو رہی، ایم کیو ایم کا بھی یہی موقف ہے وہ بھی نئی مردم شماری کے نتائج سے غیرمطمئن ہے، ایم کیو ایم بھی نئی مردم شماری کو تسلیم نہیں کرتی، بلوچستان میں جو مردم شماری کے نتائج آئے ہیں ان پر بھی بڑے اعتراض ہیں، نئی مردم شماری پر سب کا اتفاق ضروری ہے، مردم شماری پر فوری فیصلہ ملک میں متنازع صورتحال پیدا کرسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نگران حکومت کے لیے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مشاورت ہونی ہے، وزیراعظم نگران حکومت سے متعلق کام کر رہے ہیں، وزیراعظم اپوزیشن لیڈر اور اپنے اتحادیوں سے بھی مشاورت کریں گے، نگران وزرائے اعلیٰ محسن نقوی اور اعظم خان کا کسی جماعت سے تعلق نہیں، گورنر خیبر پختونخوا کے خلاف اگر کرپشن کے ثبوت ہیں تو سامنے لائیں انکوائری ہوگی۔