اسلام آباد ہائی کورٹ بلڈنگ میں2ارب روپے مالیت کی ایل ایف سی بلڈنگ تعمیر کا ٹھیکہ5لاکروڑ کی جعلی سی ڈی آر دینے پر ڈی جی پی ڈبلیو ڈی کے حکم پر ایف آئی اے کی تحقیقات شروع

اسلام آباد ہائی کورٹ بلڈنگ میں2ارب روپے مالیت کی ایل ایف سی بلڈنگ تعمیر کا ٹھیکہ5لاکروڑ کی جعلی سی ڈی آر دینے پر ڈی جی پی ڈبلیو ڈی کے حکم پر ایف آئی اے نے تحقیقات شروع کر دی ذرائع کے مطابق وزارت ہائوسنگ کے ذیلی ادارے پی ڈبلیو ڈی نے اسلام آباد ہائیکورٹ بلڈنگ میں قانونی سہولت مرکز (ایل ایف سی بلڈنگ) جس میں وکلاء چیمبرز لائبریری، میٹنگ رومز اور عوامی سہولت کے لئے ہالز شامل ہیں کی بلڈنگ کی تعمیر ہونا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ بلڈنگ کی تعمیر حبیب رفیق کمپنی نے تعمیر کی تھی اس کمپنی کے منیجر عبدالمنان نے مبینہ طور پر ایکسئن پی سی ڈی ٹو حافظ احمد علی جس کو اسلا م آباد ہائیکورٹ کی بلڈنگ کی تعمیر میں معطل کر دیا تھا نے سٹیٹریڈرز کے مالک سے ساز باز کر کے 2ارب روپے کی بلڈنگ کی تعمیر کا ٹھیکہ دے دیا ذرائع نے انکشاف کیا کہ مذکورہ کمپنی کے مالک نے ٹینڈر کے دوران4کروڑ روپے مالیت کی سی ڈی آر بھی جعلی دی جو بعد ازاں چیک کی گئی تو جعلی نکلی ذرائع نے بتایا کہ ڈی جی پی ڈبلیو ڈی نے معاملے کی تحقیقات کے لئے انکوائری شروع کی تو مذکورہ ایکسئن ، ایس سی اور چیف انجینئر نے انکوائری افسر کو رپورٹ دینے سے انکار کر دیا جس پرڈی جی نے ایف آئی اے کو خط لکھ دیا کہ ایل ایف سی بلڈنگ کی تحقیقات کر کے مقدمہ درج کیا جائے ایف آئی اے نے معاملے کی تحقیقات کیلئے پی ڈبلیو ڈی کے تینوں افسران کو طلب کر لیا ہے۔