لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج یوم الحاق پاکستان منا رہے ہیں۔19 جولائی 1947 کو آج ہی کے دن کشمیری قیادت نے پاکستان بننے سے قبل ہی پاکستان سے الحاق کی قرارداد منظور کی تھی۔
جولائی 1947 ء کو آبی گزر سری نگر کے مقام پر بانی صدر آزاد جموں وکشمیر غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان کی قیادت میں پاکستان سے الحاق کی قرارداد منظور ہوئی تھی جس کے بعد سے اب تک کشمیری عوام نے تکمیل پاکستان کیلئے قربانیوں کی عظیم داستانیں رقم کیں۔
بھارت سے مکمل آزادی اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق تک کشمیری عوام آج بھی اپنے آباؤاجداد کی طرح مختلف محاذوں پر جدوجہد آزادی میں مصروف ہیں، بھارت کشمیریوں کو ان کے پیدائشی حق سے محروم رکھنے کیلئے مقبوضہ کشمیر میں خون کی ہولی کھیل رہاہے، نوے کی دہائی سے اب تک بھارتی قابض فوج نے 9،6213 بے گناہ کشمیریوں کو بے دردی سے شہید کیا۔
بھارتی سکیورٹی فورسز کے بدترین مظالم اور کٹھ پتلی انتظامیہ کے ہتھکنڈے بھی کشمیریوں کے دلوں سے پاکستان کی محبت نہیں نکال سکے ہیں۔
دوسری جانب کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سرینگر اور مقبوضہ کشمیر کے دیگر حصوں میں یوم الحاق پاکستان کے پوسٹرزچسپاں کئے گئے ہیں جن پر درج تحریروں میں کہا گیا ہے کہ 19 جولائی کا دن خصوصی اہمیت کا حامل ہے اور جموں و کشمیر کی تاریخ کا ایک اہم ترین دن ہے جب کشمیری عوام نے 1947میں اپنا مستقبل پاکستان کے ساتھ وابستہ کر لیا تھا۔
یہ پوسٹر جموں و کشمیر پیپلز ریزسٹنس پارٹی، وارثین شہداء، نوجوانانِ حریت جموں وکشمیر، پولیٹیکل ریزسٹنس موومنٹ ، جموں و کشمیر جسٹس لیگ فورم، جموں وکشمیر ڈیموکریٹک موومنٹ اور آزادی پسند دیگر تنظیموں کی طرف سے چسپاں کئے گئے ہیں۔
پوسٹروں میں کہا گیا ہے کہ کشمیری شہدا کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا اور یقینا ان کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے، پوسٹروں میں اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم اور عالمی امن پسند ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کو اس کے تاریخی پس منظر میں حل کر کے کشمیریوں کو بھارتی فوج کے مظالم سے نجات دلائیں۔