پاکستانی کوہ پیما ساجد سد پارہ نے روسی کوہ پیما علینا پیکووا کے ہمراہ اضافی آکسیجن اور پورٹر کی مدد کے بغیر دنیا کی 12ویں بلند ترین چوٹی سر کرلی۔
رپورٹ کے مطابق مرحوم لیجنڈری کوہ پیما محمد علی سدپارہ کے صاحبزادے ساجد علی سدپارہ نے اضافی آکسیجن کے بغیر 8 ہزار 51 میٹر بلند چوٹی براڈ پیک سر کرکے نیا ریکارڈ بنا دیا۔
ساجد علی سدپارہ پہلے پاکستانی ہیں جنہوں نے اضافی آکسیجن اور پورٹر کی مدد کے بغیر 8 ہزار میٹر سے زائد 8 بلند چوٹیاں سر کی ہیں جن میں ماؤنٹ ایورسٹ، کے ٹو، نانگا پربت، اناپورنا، گیشربرم ون، گیشربرم ٹو، براڈ پیک اور مناسلو شامل ہیں۔
اس کے علاوہ نیپال سے جینا میری، پاسداوا شیرپا اور نوانگ شیرپا پر مشتمل ایک ٹیم 19 جولائی کی صبح 6 بجے دنیا کا 13 ویں بلند ترین پہاڑ گیشربرم ٹو کی چوٹی تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی ہے۔
یہی نہیں بلکہ پولینڈ کےکوہ پیما آندریج بارگیل نے 19 جولائی کی شام 4 بجے کے قریب گیشربرم ٹو سر کرلیا ہے، انہوں نے اس سے قبل 2018 میں کے ٹو سر کیا تھا۔
نیپالی کوہ پیما جینا میری اب تک دنیا کی 11 بلند ترین چوٹیاں سر کرچکی ہیں، اس تاریخی کامیابی پر انہیں سیاحتی سفر کے آپریٹر کی جانب سے مبارکباد دی گئی۔
الپائن کلب آف پاکستان کے سیکرٹری کرار حیدری نے ڈان کو بتایا کہ پاکستانی خاتون کوہ پیما نائلہ کیانی بھی 19 جولائی کو براڈ پیک کے کیمپ 3 پہنچی ہیں۔