لاہور کی احتساب عدالت نے وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز سمیت دیگر افراد کو منی لانڈرنگ ریفرنس میں بری کردیا جبکہ اشتہاری رابعہ عمران کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
احتساب عدالت کے جج قمر الزمان نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت کی درخواستوں پر 17 جولائی کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا، عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت کی درخواستیں منظور کر لیں۔
وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے بریت کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔
عدالت نے شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز سمیت دیگر ملزمان کو بھی بری کر دیا جبکہ اشتہاری رابعہ عمران کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
عدالت نے تمام ملزمان کی فریز جائیدادیں بھی ڈی فریز کرنے کا حکم دے دیا۔
دریں اثنا، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے آفیشل اکاؤنٹ سے ٹوئٹ میں کہا گیا کہ شریف خاندان پر لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی تھے، الحمدللہ اللہ تعالیٰ نے عوام کے سامنے ایک مرتبہ پھر سرخرو فرمایا ہے۔
واضح رہے کہ 17 جولائی کو احتساب عدالت کے جج قمر الزمان نے درخواست گزاروں کی جانب سے ایڈووکیٹ امجد پرویز کے دلائل مکمل کرنے کے بعد 17 جولائی کو فیصلہ محفوظ کیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے ان کے مؤکلوں کے خلاف سیاسی بنیادوں پر اور بے بنیاد ریفرنس دائر کیا۔
انہوں نے بتایا تھا کہ درخواست دہندگان کے تمام اثاثے قانونی ہیں اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے پاس باقاعدگی سے جمع کرائی گئی دستاویزات میں پہلے ہی ظاہر کیے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب ان کے خلاف کوئی بھی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا ہے، انہوں نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ درخواست گزاروں کو بری کریں۔
جج نے دیگر شریک ملزمان کے وکلا کے دلائل سننے کے لیے کیس کی سماعت 20 جولائی تک ملتوی کر دی تھی۔
خیال رہے کہ 10 مئی کو احتساب عدالت میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے وزیر اعظم شہباز شریف، ان کے بیٹے حمزہ شہباز سمیت دیگر ملزمان کو منی لانڈرنگ ریفرنس میں بے گناہ قرار دے دیا تھا۔
اس سے قبل لاہور کی خصوصی عدالت نے وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کی جانب سے بنائے گئے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں وزیر اعظم شہباز شریف اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے انہیں مقدمے سے بری کردیا تھا۔
اسی طرح 10 جولائی کو اسپیشل کورٹ لاہور سینٹرل نے وزیر اعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے درج 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ مقدمے میں بری کردیا تھا۔