سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان 190 ملین پاؤنڈ کیس میں نیب کے سامنے پیش ہوگئے۔قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کو 20 جولائی کو نوٹس جاری کیا تھا جس میں انہیں آج صبح 10 بجے نیب راولپنڈی میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔
اعظم خان 190 ملین پاؤنڈ کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں تنہا نیب میں پیش ہوئے جہاں انہوں نے نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے بیان ریکارڈ کرایا اور ٹیم کے سوالوں کے جواب دیے۔
ذرائع کے مطابق اعظم خان نے اپنے بیان میں 190 ملین پاؤنڈ سے متعلق پہلے سے موجود دستاویزات کی تصدیق کی اور بتایا کہ پیسے کس طرح ادا کیے گئے۔
ذرائع کے مطابق اعظم خان نے تصدیق کی کہ جو رقم پاکستان کے اکاؤنٹ میں آئی ان سارے معاملات میں وہ عینی شاہد ہیں، انہوں نے بہت چیزوں کو دیکھا ہے، عمران خان بھی اس حوالے سے ہدایات دیتے رہے۔
ذرائع کے مطابق اعظم خان نے مزید بتایا کہ اس حوالے سے کابینہ اجلاس کے لیے جو سمری تیار ہوئی جس کی منظوری کابینہ نے دی اس کی تیاری میں شہزاد اکبر کا بنیادی کردار تھا، سمری پیش کرنے سے پہلے بھی ایک میٹنگ ہوئی جو عمران خان کے ساتھ ہوئی تھی اس میں شہزاد اکبر بھی موجود تھے ۔
ذرائع نے بتایا کہ اعظم خان نے نیب کے سامنے کابینہ اجلاس کے حوالے سے پوچھے جانے والے سوالوں کے بھی جواب دیے اور سمری کے حوالے سے میٹنگز کا احوال بھی نیب ٹیم کو بتایا۔
ذرائع کے مطابق 190 ملین پاؤنڈ کیس میں اعظم خان نے عمران خان کے دعوؤں کے برعکس بیان دیا ہے اور بتایا کہ کس کس موقع پر عمران خان نے اس حوالے سے ہدایات جاری کیں جب کہ شہزاد اکبر بھی رقم کے حوالے سے مشاورت کرتے رہے، اس حوالے سے کابینہ میں سمری پیش کرنے کا فیصلہ عمران خان کی منظوری سے ہوا۔