وفاقی وزیر ہائوسنگ اینڈ ورکس مولانا عبدالواسع نے کہاہے کہ شفاف انتخابات کا بروقت انعقاد ناگزیر ہے ، جمہوریت کا مستقبل تابناک ہے ، عوام نے موقع دیا تو دوبارہ عوام کی خدمت کریں گے ،وزارت ہائوسنگ نے نامساعد حالات کے باوجود قلیل مدت میں سرکاری رہائشی منصوبوں کی تکمیل کے اقدامات کیے ۔ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر ہائوسنگ اینڈ ورکس مولانا عبدالواسع نے جمعرات کو فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ اتھارٹی کے منصوبے بھارہ کہو (گرین انکلیو I) کے 800ڈویلپڈ پلاٹس کے قبضہ لیٹرز کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
اس موقع وفاقی پارلیمانی سیکرٹری سیدمحمود آغا نے بھی خطاب کیا اور کہاکہ 2009کی سکیم 2023میں مکمل ہوئی کیونکہ زمینی معاملات عدالتوں میں زیر التوا رہے ۔قبل ازیں چیف انجینئر نادر قیوم نے گرین انکلیو کے حدود اربعہ اور خدو خال سے آگاہ کیا جبکہ پراجیکٹ ڈائریکٹر اظہر حمید نے پراجیکٹ کی جزئیات سے آگاہ کیا اور بتایاکہ گرین انکلیو کے بقیہ ماندہ ترقیاتی کام بھی تیزی سے جاری ہیں اور بہت جلد انہیں پایہ تکمیل تک پہنچایاجائے گا ۔ ڈائریکٹر جنرل فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ اتھارٹی طارق رشید نے کہاکہ وفاقی سرکاری ملازمین کوارزاں رہائشی سہولیات کی بہم رسانی اولین ترجیح ہے ،فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ اتھارٹی سرکاری ملازمین کو رہائشی سہولیات کی بہم رسانی کے لیے مصروف عمل ہے ایف جی ای ہائوسنگ اتھارٹی کا قیام 1989 میں وفاقی حکومت کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ ملازمین کے لیے ہائوسنگ سکیموں کی ترقی کے مینڈیٹ کے ساتھ کیا گیا تھا۔
فائونڈیشن نے ہزاروں ملازمین کو فلیٹ یا پلاٹ فراہم کیے ۔ تاہم اختیارات کے محدود دائرہ کار کی وجہ سے، قانونی انتظام کے تحت، یہ محسوس کیا گیا کہ اس مشکل کام کے لیے پارلیمنٹ کے ایک ایکٹ کے تحت ایک مکمل اتھارٹی کی ضرورت ہے۔ اس کے مطابق ادارے نے ایف جی ای ایچ اے ایکٹ 2020 کے تحت اختیارات اور ذمہ داریوں کے اضافی دائرہ کار کے ساتھ ایک نیا جنم لیا۔ ایف جی ای ایچ اے کا مقصد سرکاری ملازمین کو رہائش کی سہولت (پلاٹس / فلیٹس)مہیا کرنا ہے۔ سرکاری ملازمین کا طبقہ محدود آمدنی ، رسائل والا طبقہ ہے جو کہ پرائیویٹ سیکٹر کے مقابلے میں کم تنخواہ اور محدود وسائل میں زندگی بسر کرتا ہے۔
اس طبقے کے ملازمین کو Private Sector کے بر عکس ریٹائر منٹ کے مرحلے سے بھی گزرنا پڑتا ہے جس سے صرف سرکاری ملازم نہیں بلکہ اس کا پورا خاندان متاثر ہوتا ہے۔ اس محدود وسائل اور کم آمدنی والے طبقے کے لیے اس مہنگائی کے دور میں رہائشی سہولیات مہیا کرنا ہمارے لیے محض ایک چیلنج نہیں بلکہ اللہ کی بارگاہ میں ایک عظیم عبادت ہے۔ اس عبادت میں وفاقی وزیر ہائوسنگ اینڈ ور کس مولانا عبد الواسع ، سیکرٹری ہائوسنگ اینڈ ور کس محمد فخر عالم نے ہماری نہ صرف رہنمائی فرمائی بلکہ ہمارے اس مشن کا حصہ بنے ۔انہوں نے کہاکہ ایف جی ای ایچ اے نے دیگر منصوبہ جات کا سنگ بنیاد رکھا جن میں پلاٹس اور فلیٹس دونوں شامل ہیں ۔ ایف جی ای ایچ اے ماضی میں مجموعی طور پر 22,642 رہائشی سہولیات اپنے الا ٹیز کو فراہم کر چکا ہے جن میں سیکٹر I-8 میں 1596 تعمیر شدہ گھر ، کراچی میں 400 فلیٹس، اسلام آباد کے سیکٹر G-11 میں 1189 فلیٹس شامل ہیں۔
اس کے علاوہ اسلام آباد میں سیکٹر G-14′ G-13′ I-8 اور D-12 میں رہائشی پلاٹس بھی شامل ہیں۔ایف جی ای ایچ اے نے اپنے الاٹیز کے لئے فلیٹس کے دیگر منصوبہ جات کا سنگ بنیاد بھی رکھا جن میں ایچ ایف ٹاورز’ چکلالہ ہائٹس’ سکائی لائن اپارٹمنٹس اورلائف سٹائل ریزیڈنسی لاہور شامل ہیں۔ ایف جی ای ایچ اے نے شہروں کے موجودہ حالات ، بے گھر سرکاری ملازمین کی کثیر تعداد ‘ شہروں میں زمین کی عدم دستیابی اور تعمیراتی سامان کی بڑھتی قیمتوں اور دیگر مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے فلیٹس کے پراجیکٹس کا آغاز کیا تاکہ محدود زمین اور وسائل کے باوجود سرکاری ملازمین کو رہائشی سہولیات مہیا کرسکے۔ ایف جی ای ایچ اے کی جانب سے مجموعی طور پر 9814 فلیٹس کے مختلف منصوبہ جات کا آغاز کیا جاچکا ہے۔اس موقع پر بھارہ کہو گرین انکلیو Iکے الاٹیز میں قبضہ لیٹرز بھی تقسیم کیے گئے ۔