سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ ،جس کی نمائندگی ڈائریکٹر جنرل ایشیا آپریشنز، ڈاکٹر سعود بن عاید الشمری نے کی ،نے آج اسلامی جمہوریہ پاکستان میں آزاد جموں وکشمیر کے صدر ، جناب سلطان محمود چوہدری کے ساتھ آزاد جموں وکشمیر یونیورسٹی میں کنگ عبد اللہ کیمپس کا افتتاح کیا ،اس منصوبے کی لاگت 90 ملین ڈالر ہے جس کی مالی اعانت (فنڈنگ) سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ نے کی، اس موقع پر پاکستان کے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئر مین ڈاکٹر مختار احمد اور یونیورسٹی آف آزاد جموں وکشمیر کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی ،اور دیگر حکام کے علاوہ پاکستان میں سعودی سفارت خانے کے عہدیداران اور اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔
اس منصوبے میں یونیورسٹی کی کچھ عمارتوں کی تعمیر نو اور اس کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی شامل ہے جس کا کل رقبہ (365 ہزار مربع میٹر) ہے۔ کیمپس میں سائنس، انجینئرنگ، آرٹس، معاشیات، لسانیات، اسلامیات اور قانون کے مختلف شعبوں میں 15 فیکلٹیز شامل ہیں، اس کے علاوہ طلبہ وطالبات کے لیے 6 رہائشی ہاسٹلز کی تعمیر کے علاوہ 6 دیگر بڑے ھال بھی شامل ہیں۔ جن میں آڈیٹوریم، جامع مسجد اور بنیادی خدمات سنٹر ہے ۔
اس پراجیکٹ کا مقصد یونیورسٹی کو ترقی اور توسیع دینے میں مدد کرنا ہے تاکہ طالبات اور طالب علموں کے لیے یونیورسٹی میں داخلے کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کیا جا سکے، اس کے علاوہ ٹیکنیکل لیبارٹریز، کلاس رومز اور انتظامی شعبوں کے لیے سامان اور فرنیچر فراہم کرنا۔ اس منصوبے سے 10,000 سے زائد طلباء، فیکلٹی ممبران اور عملہ مستفید ہوگا۔
کنگ عبداللہ کیمپس ان منصوبوں میں سے ایک ہے جو اسلامی جمہوریہ پاکستان میں معیاری تعلیم، صنفی مساوات، مہذب کام اور اقتصادی ترقی کے ساتھ ساتھ پائیدار شہروں اور کمیونٹیز کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں معاون ہے۔
افتتاحی تقریب کے دوران آزاد جموں و کشمیر کے صدر نے کنگ عبداللہ یونیورسٹی کیمپس کی بہتری اور ترقی کے لیے سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کے ذریعے تعاون کرنے پر مملکت سعودی عرب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سعودی عرب کی کوششوں کو سراہا۔ تعلیم کے شعبے کی مدد کے لیے فنڈ برائے ترقی، جو کہ پاکستان کی ترقی کا ایک بنیادی ستون ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تعلیمی منصوبہ ان اہم منصوبوں میں سے ایک ہے جو براہ راست مستفید ہونے والوں کی زندگیوں پر بہتر اور مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔
سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ میں ایشیا آپریشنز کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ 2005 میں کشمیر میں آنے والے زلزلے کے بعد کنگ عبداللہ یونیورسٹی کیمپس کی تعمیر نو کے لیے سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کا تعاون، سعودی عرب کی پاکستان کی ترقی کیلئے خواہش کا مظہر ہے۔ سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ پاکستان میں پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے پرب توجہ مرکوزکرتا ہے، یہ منصوبہ قریبی ترقیاتی تعلقات اور دونوں ممالک کے درمیان کامیاب شراکت داری کے فریم ورک کا نتیجہ ہے جو 47 سال سے زائد عرصے پر محیط ہے۔
آزاد جموں کشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر محمد کلیم عباسی نے افتتاحی تقریب کے دوران کہا، “سعودی عرب نے قدرتی آفت کا مقابلہ کرنے کے لیے غیر متزلزل حمایت کرتے ہوئے ایک ترقیاتی ماڈل پیش کیا، مملکت نے کنگ عبداللہ یونیورسٹی کیمپس کو ایک جدید تعلیمی ادارے کے طور پر تعمیر کرنے کے لیے سعودی فنڈ برائے ترقی کے ذریعے فراخدلانہ تعاون کیا۔ اور دل کھول کر تمام سہولیات فراہم کیں ؛ اور یہ جدید کیپمس اس کا ایک مظہر ہے ، جو امید کی کرن روشن کرتا ہے، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات کو مضبوط کرنے میں اپنا کردار ادا کر سکے۔
یہ بات قابل غور ہے کہ سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں بنیادی ڈھانچے کے شعبے اور اہم شعبوں کی مدد کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ پاکستان میں 1976 کے بعد سے، فنڈ نے پاکستان کے مختلف علاقوں 16 میں منصوبوں اور ترقیاتی پروگراموں کی مالی اعانت کے لیے 18 آسان شرائط پر ترقیاتی قرضے فراہم کیے ہیں، مالیت تقریباً ایک ارب 10 کروڑ ڈالر ہے، جبکہ مملکت سعودی عرب نے فنڈ کے ذریعے بہت سی گرانٹس بھی فراہم کیں، جن کی تخمینہ مالیت تقریباً پچاس کروڑ ڈالر ہے، جس کے ذریعے (23) ترقیاتی منصوبے مکمل کیے گئے، یہ معاونت پاکستان کے بجٹ کو سپورٹ کرنے کے لیے جمع کیے گئے تین ارب ڈالر، اور پانچ ارب 44 کروڑ ڈالر کی مالیت کے تیل کی معاونت کے علاوہ ہے، یہ مدد پاکستان میں سماجی ترقی اور اقتصادی خوشحالی تک پہنچنے کے لیے ترقیاتی فریم ورک کو مضبوط بنانے میں معاون ہے۔