سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے مسلسل واقعات کے خلاف مسلم ممالک میں غم و غصہ برقرار ہے اور لبنان میں ایک شخص نے سویڈش سفارتخانے پر دیسی ساختہ بم سے حملہ کیا جس سے کسی قسم کا جانی نقصان نہ ہوا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سویڈش وزیر خزانہ اور ایک سفارتی ذرائع نے بدھ کی شام بیروت میں سفارتخانے پر حملے کی تصدیق کی۔
سفارتخانے کے ایک سفارتی ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سفارتخانے کے داخلی دروازے پر بدھ کی شام دیسی ساختہ بم پھینکا گیا جو پھٹ نہ سکا اور حملہ آور بھاگنے میں کامیاب ہو گیا۔
سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں تواتر کے ساتھ قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات رونما ہو رہے ہیں جہاں آزادی اظہار کی آڑ میں عوامی مقامات پر قرآن پاک کے مقدس اوراق نذر آتش کیے جاتے ہیں۔
قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف لبنان بھر کی مساجد میں بھرپور مظاہرے اور احتجاج کیا گیا جبکہ ایران کی حامی حزب اللہ کے سربراہ نے ملک سے سویڈش سفیر کو بے دخل کرنے کا مطالبہ کیا۔
بیروت میں سویڈش سفارتخانے پر ممکنہ حملے کے خطرے کے پیش نظر لبنانی سیکیورٹی فورسز نے حفاظتی اقدامات میں اضافہ کردیا تھا۔
سویڈن کے وزیر خارجہ ٹوبیاس بلسٹروم نے کہا کہ یہ خوش قسمتی ہے کہ بدھ کے حملے میں کوئی زخمی نہیں ہوا اور عملہ محفوظ رہا۔
انہوں نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ اس واقعے کی فی الحال تحقیقات کی جا رہی ہیں، لبنانی حکام کی ویانا کنونشن کے تحت سفارتی مشنز کی حفاظت کے ذمہ دار ہیں۔