اگرچہ خشک میوہ جات کھانے کے متعدد فوائد ہیں، تاہم ادھیڑ عمری میں انہیں روزانہ کھانے سے ڈپریشن میں کمی اور ذہنی صحت میں بہتری کا انکشاف ہوا ہے۔خشک میوہ جات میں بادام، پستہ، کاجو، اخروٹ، انجیر اور کشمش سمیت دیگر ڈرائی فروٹس شامل ہیں۔
ان میں فائبر، پوٹاشیم، فیٹی ایسڈز، وٹامنز اور اینٹی آکسائیڈنٹس سمیت دیگر اجزا شامل ہوتے ہیں، جس وجہ سے یہ جسم اور ذہن کو مطلوب غذائی مقدار فراہم کرتے ہیں۔
خشک میوہ جات کا ذہنی صحت پر اثر جانچنے کے لیے برطانوی ماہرین نے 13 ہزار سے زائد افراد پر تحقیق کی، جس دوران انہوں نے رضاکاروں کی ذہنی صحت کا جائزہ لیا۔
ماہرین نے 2007 سے 2012 تک رضاکاروں سے ان کی ذہنی صحت سے متعلق سوالات کیے اور ان میں ڈپریشن کی سطح جانچی۔رضاکاروں میں نصف خواتین شامل تھیں اور تمام رضاکاروں کی عمریں 55 سال سے زائد تھیں۔
ماہرین نے تمام رضاکاروں میں ڈپریشن کی سطح جانچنے کے بعد انہیں 2013 سے 2020 تک مختلف اشیا کھانے کی تجویز دی۔
تحقیق کے دوران 9600 رضاکاروں نے کوئی خشک میوہ جات استعمال نہیں کیا تھا جب کہ 2800 رضاکاروں نے گریوں کی کم مقدار استعمال کی اور ایک ہزار سے زائد رضاکاروں نے زیادہ ڈرائی فروٹ کھائے۔
ماہرین نے فالو اپ میں تمام رضاکاروں سے ڈپریشن اور ذہنی صحت سے متعلق سوالات کرنے سمیت ان سے خشک میوہ جات کی مقدار کھانے سے متعلق بھی پوچھا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جن رضاکاروں نے یومیہ 30 گرام تک خشک میوہ جات کھائے ان کی ذہنی صحت دیگر کے مقابلے بہتر ہوئی اور ان میں ڈپریشن کی سطح 17 فیصد تک کم پائی گئی۔
ماہرین نے تجویز دی کہ ادھیڑ عمری کے بعد خشک میوہ جات کا باقاعدہ استعمال کیا جانا چاہئیے کیوں کہ یہ اس سے نہ صرف ذہنی بلکہ جسمانی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔
تحقیق میں یہ نہیں بتایا گیا کہ لوگوں کو خشک میوہ جات کس وقت کھانی چاہئیں اور نہ ہی ڈرائی فروٹس کی خاص قسم کھانے کی وضاحت کی گئی۔