اسلام آباد ( سی این پی ) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی سانحہ جڑانوالہ کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لیے پریس کانفرنس، جس میں مسیحی رہنما شاعر ادیب شہباز چوہان،ایڈوکیٹ روتھ رخسانہ،ایگزیکٹو ڈائریکٹر یونائٹڈ کونسل آف چرچز اسلام آباد سیمسن سہیل،صدر مینارٹیز الائنس پاکستان آصف جان،بشپ آف پینٹ کوسٹل چرچ خالد پرویز سمیت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما شریک ہوئے۔
سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ مشکل اور دکھ کی اس گھڑی میں ہم اپنے مسیحی ہم وطنوں کے ساتھ کھڑے ہیں، یہ ایسی قبیح حرکت ہے کہ جس نے ہمارے وطن پر گہرا گھاؤ لگایا ہے، دلخراش واقعے سے ہمارے سر شرم سے جھک گئے ہیں، تمام پاکستانیوں کا اس ملک پر برابر کا حق ہے ، پاکستان کے پرچم میں سفید رنگ ہمارے تمام غیر مسلم بھائیوں کا ہے، ایک ایسا خونخوار جتھہ اور سوچ پروان چڑھ چکی ہے، جنہیں مکمل آزادی ہے کہ وہ جس پر چڑھ دوڑیں، جس کا خون بہائیں ، یہ اثاثے ہیں انکو استعمال کیا جاتا ہے، بائبل آسمانی کتابوں میں سے ہے، الہامی اور مقدس کتابوں کو جلایا گیا، جب تک ان انتہاء پسندوں کے دانت نہیں توڑے جائیں گے یہ باز نہیں آئیں گے، یہ پھر استحکام پاکستان کے لیئے ریلیاں نکالتے ہیں، گھروں کو باقاعدہ لوٹا گیا اور پولیس یہ سب ہو جانے کے بعد پہنچتی ہے، اگر کسی پر الزام تھا تو اسے پکڑا جاتا، قانون کے مطابق کاروائی کی جاتی، نہ کہ تمام گھروں اور چرچز کو جلا دیا جائے، یہ یزیدی اسلام ہے جنہوں نے رسول اکرم ص کے گھر والوں کو نہیں چھوڑا اور انکے خیام کو آگ لگا دی گئی ۔
انہوں نے کہا کہ ریاست اور ریاستی ادارے کہاں ہیں، یہ قائد اعظم اور علامہ اقبال کا پاکستان نہیں ہے، یہ تکفیریوں کا پاکستان بن چکا ہے، ان دہشت گردوں کو اس قدر طاقتور نہ بناؤ، یہ تمہیں بھی نگل جائیں گے، اس ظلم وبربریت کے حوالے سے مذمت بہت چھوٹا لفظ ہے، یہ روشن اشارے ہیں کہ پاکستان ناکامی کا شکار ہو چکا ہے، ہندوستان اور بنگلہ دیش ہم سے آگے چلے گئے ہیں بھارت چاند پر پہنچ رہا ہے، ہمارے ملک میں معصوم لوگوں کے گلے کاٹے جا رہے، ہیں مقامی لوگ کہہ رہے ہیں کہ جلاؤ گھیراؤ کرنے والے انتظامیہ کے ساتھ گھوم رہے ہیں، یہ گھمبیر صورتحال واضح کرتی ہے کہ یہ ملک ڈوب رہا ہے، انہوں نے جو ضیاء دور میں جہادی بنائے تھے، آج وہ ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کر رہے ہیں، متنازعہ ترمیمی ایکٹ بنا کر دہشت گردوں کو عام عوام کے قتل عام کی قانونی اجازت دی جا رہی ہے، بلیک قسم کی قانون سازی کرنے کی کوشش ہو رہی ہے،جس کا غلط استعمال اپنے ذاتی و مسلکی تعصبات کے لیے ہو گا، یکم ربیع الاول کو اس متنازعہ قانون سازی کے خلاف پوری ملت تشیع اور تمام باشعور پاکستانی عوام کا سمندر اسلام آباد پہنچے گا،جس کو دبانا مقصود ہو تو ایک منٹ نہیں لگاتے ہو اور جڑانوالہ میں سارا دن دہشت گرد آگ لگاتے رہے انہیں کسی نے نہیں روکا، شیعوں کے بائیس ہزار لوگ بے گناہ قتل کر دیے گئے، کسی ایک قاتل کو بھی سزا نہیں دی گئی، یہ پورے ملک کو زندان بنانا چاہتے ہیں، پاکستان آئین وقانون کے مطابق چلے گا، ورنہ جو اندر سے لاوا بک رہا ہے وہ ملک کو ختم کر دے گا، آرمی پبلک اسکول کے قاتل کدھر ہیں کسی ایک کو بھی آج تک سزا نہیں دی گئی۔
اس موقع پر مسیحی رہنماؤں نے کہا کہ ہم ملت جعفریہ پاکستان کے رہنما علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا اظہار یکجہتی پر شکریہ ادا کرتے ہیں، یہ بھائی ہمارے ساتھ ہونے والی زیادتیوں میں ہمیشہ ساتھ کھڑے ہوتے ہیں، ہم اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جن لوگوں کے گھروں اور چرچز کو جلایا گیا ہے ان کا ازالہ کیا جائے، تیس سے زائد چرچز کے جلائے جانے پر عالمی ریکارڈ قائم کیا گیا، اس پر ہم مبارکباد دیں یا تعزیت کریں، ماضی کے واقعات سے ثابت ہے کہ یہ بہیمانہ واقعات اکثر زاتی عناد اور دشمنی کی بنا پر ہوتا ہے، مسیحی برادری پر ہونے والے ظلم نے عالمی برادری میں ہمارے وقار اور اعتماد کو ٹھیس پہنچایا ہے، جب خواتین اپنی جان وناموس بچانے کے لیے کھیتوں کی طرف بھاگیں تو مجھے شام غریباں یاد آ گئی، ہم کمزور ہیں آپ مسلمان آگے بڑھ کر اس ظلم کو روکیں۔
/ img src="https://capitalnewspoint.com/wp-content/uploads/2024/09/Sarhad-University-Expands-Its-Horizons-with-the-Launch-of-Islamabad-Campus-1.jpg">
/ img src="https://capitalnewspoint.com/wp-content/uploads/2024/09/Sarhad-University-Expands-Its-Horizons-with-the-Launch-of-Islamabad-Campus-1.jpg">