اسلام آباد( امتثال بخاری )آغا خان فاؤنڈیشن کے ہیلی کاپٹر کے پرزوں کی اڑ میں بیرون ملک سے کسٹم کی ملی بھگت سے اربوں روپے کے موبائل سمگلنگ میں ملوث کسٹم کے 3 انسپیکٹرز اور خاتون ڈیٹا انٹری آپریٹر کو نوکری سے فارغ کر دیا، ملزمان کو ایف بی آر نے کلکٹر کسٹم کی تحقیقات پر ملزمان کے خلاف کارروائی کی
ذرائع کے مطابق 16 جون 2020 کو کسٹم انٹیلی جنس اسلام اباد نے ایئرپورٹ اے ایف یو سے کلیئر ہونے والے 35 کروڑ روپے مالیت کے موبائل فون برآمدکئے اور عبدالرزاق قریشی سمیت 7 ملزمان کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا۔
ذرائع کے مطابق کسٹم انٹیلی جنس نے مقدمہ پرتحقیقات کیں تو پتہ چلا کہ ملزمان عرصہ دراز سے آغا خان فاؤنڈیشن کے نام پر سمگلنگ کر رہے تھے
جس میں اسلام آباد ایئر پورٹ کسٹم کے شعبہ اے ایف یو میں تعینات کسٹم افسران و اہلکاربھی ملوث پائے گئے
، تاہم اس دوران کلیکٹریٹ کسٹم نے بھی کسٹم انٹیلیجنس کی کاروائی کے چھ روز بعد مقدمہ درج کرلیااور تفتیش شروع کر دی
کلیکٹر کسٹم نے مذکورہ مقدمے کی تفتیش کسٹم افسر فرحین زہرا اور ایڈیشنل کلیکٹر رضوان صلابت کے سپرد کی
جنہوں نے ابتدائی طور پر ڈیٹا انٹری اپریٹر رضوانہ کو قصوروار ٹھہرایا اس دوران انکشاف ہوا کہ مزکورہ مافیا قبل ازیں اربوں مالیت کی 80 جی ڈیز کلئیر کروا چکا ہے
جس پر کلیکٹر کسٹم نے ڈیٹا انٹری آپریٹر رضوانہ کو نوکری سے فارغ کیا جبکہ کسٹم انسپکٹر عثمان علی عزیز الرحمن انسپکٹر سحرش کی رپورٹ کلیکٹر کسٹم نے بنا کر ایف بی آر کو بھجوا دی اور سفارش کی کہ ان کے خلاف محکمانہ کاروائی کی جائے۔
ایف بی آر نے تین کسٹم انسپکٹرز عزیز الرحمان ،عثمان علی ،سحرش کو نوکری سے فارغ کردیا۔
ذرائع کے مطابق پکڑی گئی جی ڈی سے پہلے 80 جی اس ہی طریقہ سے 80 جی ڈیز کلیئر کروائی گئیں
جس میں ایڈیشنل کلکٹر، ڈپٹی کلکٹر اور اسسٹنٹ کلکٹر کی آئی ڈیز استعمال ہوئیں،،لیکن تاحال مذکورہ افسروں کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔