اسلام آباد(سی این پی)وفاقی حکومت نے بزنس کمیونٹی کیلئے لانگ ٹرم ویزوں کے اجراء کا اعلان کر دیا۔نگران وفاقی وزراء نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اجلاس میں پاکستان کے مختلف ممالک کے ساتھ تعلقات پر بریفنگ دی، نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا پاکستان کی متحرک سفارتکاری کے باعث ہر خطے میں اچھے تعلقات ہیں، افریقہ ابھر کر سامنے آرہا ہے، موجودہ حکومت نے لُک افریقہ کی پالیسی متعارف کرائی، چین اور امریکہ کیساتھ ہمارے دیرینہ تعلقات ہیں۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا پالیسی کے تحت افریقی ممالک سے روابط مزید بڑھائے جائیں گے، یورپی ملکوں کے ساتھ تعلقات بھی بڑی اہمیت کے حامل ہیں، یورپی یونین کے ساتھ تجارت کو مزید فروغ دیا جارہا ہے، عالمی سرمایہ کاروں کے مسائل کو حل کرنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔نگران وزیرخارجہ نے مزید کہا گزشتہ چند برسوں میں ان ممالک کیساتھ ہماری تجارت میں اضافہ ہوا ہے، سپیشل انویسٹمنٹ فیسلی ٹیشن کونسل کے قیام کے بعد مختلف ممالک کی طرف سے اچھا رسپانس آرہا ہے جو کاروبار میں آسانی کی طرف ایک اور قدم ہے، وزیراعظم نے نئی ویزا پالیسی کا بھی اعلان کیا ہے، بزنس کمیونٹی کیلئے لانگ ٹرم ویزا کا اجراء کیا جائے گا۔جلیل عباس جیلانی نے کہا خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے اقدامات کی وجہ سے بہت سے ملکوں نے مثبت رجحان کا اظہار کیا، خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل بہت بڑا اقدام ہے، خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل سے سرمایہ کاروں کو آسانی میسرآئے گی۔ نگران وزیرخارجہ نے مزید کہا سرمایہ کاروں کو طویل مدتی ویزے فراہم کئے جائیں گے، ٹیکس کے نظام کو ڈیجیٹلائز کیا جارہا ہے۔
نگران وزیرانفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹرعمرسیف نے کہا پاکستان میں سٹار لنک لانچ ہورہا ہے، نئے سسٹم سے پاکستان کے دیگرعلاقوں کو نیٹ کی آسانی سے دستیابی ہوگی، پاکستان دنیا میں سمارٹ فون کی ساتویں بڑی مارکیٹ ہے، نئے سسٹم سے پاکستان کے دیگرعلاقوں کو نیٹ کی آسانی سے دستیابی ہوگی، پاکستان دنیا میں سمارٹ فون کی ساتویں بڑی مارکیٹ ہے۔ڈاکٹرعمرسیف نے مزید کہا فری لانسرز کی سہولت کے لئے بھی مختلف اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، ڈیجیٹلائزیشن سے معیشت کو دستاویزی بنانے میں مدد ملے گی، معیشت کو کیش لیس بنانے پر کام جاری ہے، آئی ٹی انڈسٹری کے حوالے سے اقدامات سے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائرمیں مزید اضافہ ہوگا، آئی ٹی شعبے کی بہتری کے لئے 2 لاکھ نوجوانوں کو تربیت فراہم کی جائے گی۔نگران وزیرانفارمیشن ٹیکنالوجی نے کہا پاکستان بھرمیں 5 لاکھ لوگوں کے لئے فری لانسنگ کی سہولت فراہم کی جائے گی، خصوصی اقدامات سے نوجوان گلوبل اکانومی کا حصہ بن سکیں گے، پاکستان کے فری لانسرز آسانی سے کام کریں تو اربوں ڈالر کا زرمبادلہ ملک میں آسکتا ہے۔
نگران وزیر قانون و ماحولیات عرفان اسلم نے کہا ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان کو ہر سال مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، پاکستان میں پانی کا بے دریغ استعمال کیا جاتا رہا ہے، پانی کے مسائل کے حل کیلئے جامع پالیسی مرتب کررہے ہیں، کاربن ٹریڈنگ کیلئے مارکیٹ متعارف کرارہے ہیں، پاکستان کلائمیٹ چینج فنڈ لانے کیلئے بھی غور کیا جارہا ہے۔