کولمبو(سی این پی)سری لنکا نے ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے کے میچ میں پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 2 وکٹوں سے شکست دے کر فائنل میں جگہ بنا لی جہاں اس کا مقابلہ بھارت سے ہو گا۔کولمبو میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا، بارش کے سبب اننگز کا آغاز تاخیر سے ہوا اور میچ کو 45 اوورز فی اننگز تک محدود کردیا گیا تھا۔پاکستان نے محتاط انداز میں اننگز کا آغاز کیا لیکن یہ کوشش بھی آؤٹ فارم فخر زمان کے لیے کارگر ثابت نہ ہو سکی اور وہ صرف چار رنز بنانے کے بعد بولڈ ہو گئے۔
فخر کے آؤٹ ہونے کے بعد عبداللہ شفیق کا ساتھ دینے کپتان بابر اعظم آئے اور دونوں نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے ٹیم کو سنبھالا دیا اور دوسری وکٹ کے لیے 64 رنز کی شراکت قائم کی۔اس سے قبل کہ یہ شراکت مزید طول پکڑتی، دونتھ ویلالاگے کی گیند کو بابر اعظم سمجھنے میں ناکام رہے اور 29 رنز بنانے کے بعد اسٹمپ ہو گئے۔دوسرے اینڈ سے عبداللہ شفیق نے شاندار کھیل کا سلسلہ جاری رکھا اور ایشیا کپ میں ملنے والے پہلے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ون ڈے کرکٹ میں اپنی پہلی نصف سنچری اسکور کی۔ابھی قومی ٹیم کی سنچری اور عبداللہ کی نصف سنچری مکمل ہوئی ہی تھی کہ پتھی رانا کی گیند پر بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں عبداللہ اپنی وکٹ گنوا بیٹھے، انہوں نے 52 رنز بنائے۔نوجوان محمد حارث وکٹ پر آمد کے بعد مستقل جدوجہد کرتے نظر آئے اور 9 گیندیں کھیلنے کے بعد بغیر کوئی رن بنائے پتھی رانا کی گیند پر انہی کو کیچ دے کر چلتے بنے۔
محمد نواز کا قیام بھی وکٹ پر محدود رہا اور وہ بھی 10 رنز بنانے کے بعد مہیش تھکشانا کی وکٹ بن گئے۔نواز کے آؤٹ ہونے کے ساتھ ہی میچ میں بارش نے مداخلت کردی جس کے سبب میچ کو روکنا پڑ گیا۔بارش کے بعد میچ دوبارہ شروع ہوا تو میچ کو 42 اوورز فی اننگز تک محدود کردیا گیا۔پانچ وکٹیں گرنے کے بعد رضوان اور افتخار نے ٹیم کا اسکور آگے بڑھانا شروع کیا اور اسپنرز کے خلاف جارحانہ انداز اپناتے ہوئے پرامود مدھوشن کے ایک اوور میں 18 رنز بٹورے۔رضوان نے مشکل وقت میں ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔
دونوں کھلاڑیوں نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور چھٹی وکٹ کے لیے 108 رنز کی شراکت قائم کی، اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب افتخار 40 گیندوں پر 47 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹے۔شاداب خان کا وکٹ پر قیام مختصر رہا اور وہ بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے جنہوں نے ایک خوبصورت کیچ لینے میں کوئی غلطی نہ کی۔پاکستان نے بارش سے متاثرہ میچ میں 42 اوورز میں 252 رنز بنائے لیکن ڈک ورتھ لوئس قانون کے تحت سری لنکا کو فتح کے لیے 252 رنز کا ہدف ملا ہے۔محمد رضوان نے شاندار اننگز کھیلی اور 73 گیندوں پر دو چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 86 رنز کی باری کھیلی۔
سری لنکا کی جانب سے متھیش پتھیرانا تین وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ پرامود مدھوشن نے دو وکٹیں لیں۔سری لنکن اوپنرز نے پراعتماد انداز میں اننگز کا آغاز کیا لیکن 20 کے مجموعی اسکور پر وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے میں کوشل پریرا رن آؤٹ ہو کر پویلین پہنچ گئے۔
اس موقع پر پاتھم نسانکا کا ساتھ دینے کوشل مینڈس آئے اور دونوں نے دوسری وکٹ کے لیے 57 رنز کی شراکت قائم کی لیکن اس مرحلے پر 29 رنز بنانے والے نسانکا لیگ اسپنر شاداب کی گیند پر انہیں کو کیچ دے بیٹھے۔دو وکٹیں گرنے کے بعد کوشل مینڈس کا ساتھ دینے سدیراسماراوکراما آئے اور دونوں اب تک 50 رنز سے زائد کی شراکت بنا چکے ہیں جبکہ اس دوران مینڈس نے اپنی ففٹی بھی مکمل کر لی۔
مینڈس اور سماراوکراما نے تیسری وکٹ کے لیے 100 رنز کی شراکت قائم کی لیکن اس مرحلے پر 48 رنز بنانے والے سماراوکراما کو افتخار نے چلتا کردیا۔افتخار کو اگلے اوور میں ایک اور وکٹ لینے کا موقع ملا لیکن وکٹ کیپر رضوان اسالانکا کا کیچ لینے میں ناکام رہے اور یہ غلطی پاکستان کو بہت بھاری پڑی۔تاہم افتخار کو اپنی اچھی باؤلنگ کا انعام جلد ہی اس وقت مل گیا جب انہوں نے 91 رنز کی شاندار باری کھیلنے والے مینڈس کو بھی حارث کے عمدہ کیچ کی بدولت چلتا کردیا۔افتخار نے اپنی عمدہ باؤلنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور چاتھ اسالانکا کی اننگز کا بھی خاتمہ کردیا۔
دھننجیا ڈی سلوا اور اسالانکا نے مزید 21 رنز جوڑ کر اسکور کو 243 تک پہنچا دیا لیکن پاکستان کی دم توڑی امیدوں کو شاہین نے یکے بعد دیگرے دو وکٹیں لے کر دوبارہ سے زندہ کردیا۔سری لنکا کو میچ جیتنے کے لیے آخری اوور میں 8 رنز درکار تھے لیکن زمان خان کی جانب سے کرائے گئے اوور کی چوتھی گیند پر پرامود مدھوشن رن آؤٹ ہو گئے۔میچ کی آخری دو گیندوں پر سری لنکا کو فتح کے لیے 6 رنز درکار تھے لیکن اوور کی پانچویں گیند پر گیند اسالانکا کے بلے کا باہری کنارہ لینے کے بعد باؤنڈری پار کر گئی۔آخری گیند پر سری لنکا کو فتح کے لیے دو رنز درکار تھے اور اسالانکا نے دو رنز بنا کر اپنی ٹیم یادگار فتح سے ہمکنار کرانے کے ساتھ ساتھ فائنل میں بھی پہنچا دیا۔