وفاقی دارالحکومت میں 17 شیشہ سنٹرز سیل، رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی گئی

اسلام آباد(سی این پی )اسلام آباد ہائیکورٹ کےجسٹس محسن اختر کیانی کی عدالت میں زیر سماعت وفاقی دارالحکومت میں شیشہ سنٹرز کے خلاف درخواست پر ضلعی انتظامیہ کی رپورٹ پیش، عدالت نے دلائل طلب کرلیے۔گذشتہ روز سماعت کے دوران عدالتی حکم پر اسسٹنٹ کمشنرصدر زون ڈاکٹر ثانیہ نے عمل درآمد رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئےعدالت کو بتایا گیا کہ 17 شیشہ سنٹر سیل کیے گئے ہیں اس موقع پر عدالت نے اسلام آباد انتظامیہ سے رپورٹ طلب کر لی کہ عدالت کو بتایا جائے کہ شیشہ سنٹرز سےمتعلق قانون کیا ہے، عدالت نے درخواست گزار کے وکیل وحید الرحمن سے کہا کہ وکیل صاحب یہ کہتے ہیں کہ آپ شیشہ نہیں پینے دے رہے جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ ہم عوامی مقامات پر شیشہ سنٹرز کے خلاف ہیں عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے وزٹ کیا ہے؟ اور کتنے شیشہ بارز ہیں؟اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے صدر کے ایریا میں 17 اب شیشہ سنٹرز سیلڈ کیے ہیں عدالت نے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت آپ نے شیشہ سنٹرز سیل کیے ہیں کیا آپ سنٹرز کو تب تک بند رکھتے ہیں جب تک کاروبار ہی ختم نہ ہو جائے؟ عدالت نے اسسٹنٹ کمشنر صدر زون کو اسلام آباد لاء کے ایکٹ پڑھنے کی ہدایت کی اس حوالے سے سموکنگ آرڈیننس اور ہیلتھ آرڈیننس میں فرق ہے آئندہ سماعت پر قانون کے مطابق عدالت کو مطمئن کریں عدالت نے کیس کی سماعت 11 مارچ تک کے لئے ملتوی کردی۔