عدالت نے سینئر صحافی خالد جمیل کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلی

اسلام آباد(سی این پی)جوڈیشل مجسٹریٹ شبیر بھٹی نے سینئر صحافی خالد جمیل کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔

سائبر کرائم ایکٹ کے تحت درج مقدمہ،صحافی خالد جمیل کو اسلام آباد کچہری پیش کر دیا گیااس دوران ایف آئی اے کی صحافی کے دس روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعاکی ہے ،عدالت نے دلائل سماعت کرنے کے بعدفیصلہ محفوظ کرلیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ شبیر بھٹی نے کیس کی سماعت کی ۔صحافی خالد جمیل کی طرف سے جہانگیر جدون اور نوید ملک ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور موقف میں صحافی کے وکلاکی جانب سے ریمانڈ کی استدعا کی مخالفت کی گئی اور کہاگیاکہ پاکستان کے اندر آزادی اظہار رائے کا حق ہر شہری کو حاصل ہے ، ایف آئی اے نے اپنے ہی بنائے ہوئے ایس او پیز کی خلاف ورزی کی ، گرفتار کرکے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کی گئی ، ریمانڈ تو بنتا ہی نہیں کیس سے ڈسچارج کیا جائے ، عدالت نے وکلا کے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا اور بعد ازاں فیصلہ سناتے ہوئے دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا

دوسری جانب اسلام آباد کرائم اینڈ کورٹ رپورٹرز ایسوسی ایشن کی سینئر صحافی اور بیوروچیف اے بی این نیوز خالد جمیل صاحب کی گرفتاری پر شدید الفاظ میں مذمت کی ہے

اسلام آباد کرائم اینڈ کورٹ رپورٹرز ایسوسی ایسوسی ایشن اکرا کے صدر صغیر چوہدری ، سیکرٹری انوار عباسی،چیئرمین رانا کوثر علی، سرپرست اعلی میاں شاہد، چیف کوآرڈینیٹر اے ڈی عباسی۔فنانس سیکریٹری احسان بخاری، سینئر نائب صدر بلال شیخ، سینئر جوائنٹ سیکرٹری رانا عدنان، سیکرٹری اطلاعات شمس،اقبال نیازی اور ممبران گورننگ باڈی نے سینئر صحافی اور بیوروچیف اے بی این خالد جمیل کے گھر ایف آئی اے سائبر کرائم کے چھاپے اور انکی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے

اکرا نے کہاہے کہ ،کسی ادارے کو بھی کسی شخص سے کوئی شکایت ہے تو اس کا مروجہ طریقہ کار اختیار کیا جانا چاہیے۔ اکرا نے وزیر داخلہ اور دیگر اعلی حکام سے فوری واقعے کا،نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے

خالد جمیل کی اہلیہ کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائم کے درجن سے زائد اہلکاروں نے انکی رہائش گاہ پر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔