اسلام آباد (سی این پی) معروف عالمی سماجی ادارہ ” خدمت خلق فاؤنڈیشن انٹرنیشنل” کی 31 ویں سالگرہ کی پروقار تقریب بوائز سکاؤٹس کی سبزہ زار میں منعقد ہوئی۔ جس میں عوام کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب میں 200 سے زائد فیملیز خواتین اور بچے موجود تھے۔ جبکہ اسلام اباد، لاہور، کراچی، پشاور اور دیگر شہروں کے معروف شخصیات، مختلف ٹی وی چینلز کے اینکرز نے بھی شرکت کی جن سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کے عارف لاکانی، معروف صحافی اینکرز پرسنز سلمہ کوثر، ڈاکٹر سجاد بخاری، متین حیدر، افتخار شیرازی، انور رضا لندن مانچسٹر کے فضل خان درانی، عمران علی خان، سربراہ تحریک جوانان پاکستان صدر محمد عبداللہ حمید گل، سربرا پاکستان نظریاتی پارٹی شہیر ملک حیدر سیالوی بھی شامل تھے۔
تقریب میں بلوچستان کی معروف سیاسی، سماجی، قبائلی شخصیات سابق وفاقی اور صوبائی وزراء، اعلیٰ سرکاری شخصیات بھی موجود تھے جن میں اسفندیار کاکڑ، سردار موسیٰ کاکڑ ،میر نور اللہ لہڑی، چیئرمین ہزارہ تنظیم نادر علی ہزارہ ، جہانگیر لانگو سردار سحر گل خان خلجی، میر یوسف نوتیزئی، عمر خان اچکزئی، سردار رشید خان ناصر، عبدالغفار خان بڑچ، ملک ناصر شاوانی، سردار زین العابدین خلجی، سردار نیک محمد اور دیگر شامل تھے۔ تقریب کے اغاز میں سانحہ مستونگ اور سانحہ پشاور کے سوگ میں تمام رنگارنگ پروگرامز اور میوزیکل نائٹ منسوخ کرنے کا اعلان کیا گیا۔ جبکہ باقی تقریب سادگی سے منعقد کی گئی۔ اس موقع پر 31 ویں سالگرہ کی مناسبت سے بڑا کیک بھی کاٹا گیا۔ سانحہ مستونگ اور پشاور سمیت تمام شہداء کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ رات گئے تقریب کے دوران تمام حاضرین کو عشائیہ بھی دیا گیا۔ اس موقع پر زندگی کے مختلف شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی شخصیات کو ایوارڈز گول میڈلز اور دیگر اعزازات سے نوازا گیا۔ جن میں معروف شخصیات ڈاکٹر رقیہ ہاشمی، سردار سحرگل خان خلجی، معروف صحافیوں الیاس کمبو، ملک نعیم کاکڑ (صحافت نیوز) ظاہر خان ناصر، قیوم بلوچ عزیر علی، جہانگیر لانگو، حاجی احسان خاکسار، ڈاکٹر اسحاق پانیزئی، سیدہ مسودہ شاہ، نادر علی ہزارہ، طارق خان ترین، سرکاری محکموں کے ڈائریکٹرز زین کاسی( کیو ڈی اے) افضل خوستی (خزانہ) ابراہیم سمالانی (ماحولیات ) ڈاکٹر زاہد محمود ڈاکٹر، فیروز خان اچکزئی، ڈاکٹر حافظ خوش نصیب، ڈاکٹر سلیم بڑچ، پروفیسر ڈاکٹر غلام رسول، ملک ناصر شاہوانی، عمر منیر، حاجی حبیب اللہ ترین اور دیگر شامل تھے۔ تقریب میں مہمانوں کو خوش آمدید کہنے کے لیے مختلف ٹیبلوز بھی پیش کیے گئے۔
تقریب میں سب سے قابل ذکر بات بہترین انتظامات اور نظم و ضبط تھا۔ تقریب سے چیئرمین خدمت خلق فاؤنڈیشن انٹرنیشنل نعمت اللہ ظہیر، اسفند یار کاکڑ،عارف لاکھانی، محمد عبداللہ حمید گل، شہیر ملک حیدر سیالوی، ڈائریکٹر خانہ فرہنگ ایران، مہمان ٹی وی اینکرز صحافیوں سلمہ کوثر، ڈاکٹر سجاد بخاری، متین حیدر، افتخار شیرازی، انور رضا، ما نچسٹر کے فضل درانی عمران علی خان، ظاہر خان ناصر، ڈاکٹر زاہد محمود اور دیگر نے خطاب کیا۔ اٹھ گھنٹے مسلسل جاری دورانیہ کی تقریب سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن انٹرنیشنل عالمی ادارہ اور پاکستان کی پہچان بن چکا ہے۔ جبکہ نعمت اللہ ظہیر بلوچستان کے مولانا عبدالستار ایدھی بن چکے ہیں۔ مقررین نے خدمت خلق فاؤنڈیشن انٹرنیشنل کے چیئرمین نعمت اللہ ظہیر اور ان کی ٹیم کو مسلسل 30 سالہ جدوجہد پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا۔ کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن انٹرنیشنل جس ماحول اور جن حالات میں دکھی انسانیت کی خدمت اور مدد کر رہے ہیں۔ یقینا اس سے بڑھ کر عظیم کام کوئی نہیں ہے۔ فاؤنڈیشن اور نعمت اللہ ظہیر کی سب سے بڑی بات اور اعزاز یہ ہے۔ کہ انہوں نے آج تک کسی ملکی یا بین الاقوامی سرکاری ادارے سے کوئی فنڈ وغیرہ حاصل نہیں کیا۔ اور گزشتہ 30 سالوں سے اپنی مدد اپ کے تحت خدمت کر رہے ہیں۔ مقررین نے اس موقع پر دعوت دینے کے باوجود کسی سرکاری شخصیت اور نگران حکومت کے کسی بھی نمائندے کی عدم شرکت پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ مستونگ کا غم اپنی جگہ مگر اس تقریب میں جو پہلے سے طے شدہ تھا۔ میں سرکاری نمائندوں کی شرکت ضروری تھی۔ تاکہ نہ صرف فاؤنڈیشن کی حوصلہ افزائی ہوتی بلکہ انہیں بھی علم ہوتا کہ بلوچستان کے عوام کی ضروریات کیا ہیں۔ اس موقع پر دیگر شہروں سے ائے ہوئے سیاسی اکابرین اور صحافیوں نے کوئٹہ کی روایتی مہمانداری اور ان کا ہر طرح سے خیال رکھنے پر اور خصوصاً چیئرمین نعمت اللہ ظہیر کا شکریہ ادا کیا۔ اور کہا کہ کوئٹہ سے متعلق ہمارے ذھینوں میں جو تاثر تھا۔ وہ غلط ثابت ہوا مقررین اس موقع پر سانحہ مستونگ اور پشاور کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور حکومت سے امن و امان بہتر بنانے کا مطالبہ کیا۔