اسلام آباد (سی این پی ) ایف آئی اے لاء برانچ کا سپاہی اپنے ہی افسران کی بے حسی کا شکار ، دس لاکھ روپے لوٹنے والے کی نشاندہی کے باوجود گرفتاری عمل میں نہ لائی جا سکی ۔ بہت بھاگ دوڑ اور منت ترلے کے بعد مقدمہ درج ہوا مگر آج تک ملزم کو پکڑا گیا نہ ہی رقم واپس دلوائی گئی ڈائریکٹر بابر بخت اور سرفراز ورک کو کئے گئے منت ترلے بھی کام نہ آئے کانٹیبل ساجد علی نے ڈی جی ایف آئی اے کو تحریری درخواست دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ میں FIA میں کانسٹیبل لاہور (Law) برانچ میں ڈیوٹی سر انجام دے رہا ہوں، اب04-09-2023تا03-11-2023تک پروموشن کورس کی بابت اسلام آباد HQ اکیڈمی میں ہوں میرا کیس یہ ہے کہ05-06-2021کو میرے اکاؤنٹ میں 170000 رقم تھی اور باقی آن لائن قرض لے کر ٹوٹل 10 لاکھ کا میرے ساتھ فراڈ ہوا تھا جس کی درخواست مَیں نے فوراً سائبرکرائم لاہور میں دی کافی کوشش کے بعد 16-09-21 کو FIR نمبری 149/21 درج کر لی گئی، سر مَیں نے خود ہی بندہ بھی ٹریس کیا جس کے بنک اکاؤنٹ میں میری رقم ٹرانسفر ہوئی.اس کے بعد مَیں نے متعلقہ ملزم کی ریکی وغیرہ کرنے کے بعد ملزم کے فون نمبر کی CDR بھی اپنے I.O وقاص رضوان انسپکٹر صاحب کو Provide کی تھی آفس میں کوئی ایسے افسر نہیں جن کی مَیں نے منت سماجت نہ کی ہو.ڈائریکٹر بابر بخت صاحب، ڈائریکٹر سرفراز ورک صاحب سے بھی پرسنل جا کر ریکوسٹ کی تھی کیونکہ میرے بار بار کہنے/ چکر لگانے کے باوجود I.O صاحب ملزم پہ ریڈ کر رہے ہیں نہ ہی کوئی کاروائی آگے بڑھا رہے ہیں۔ درخواست گزار نے ڈی جی ایف آئی اے سے اپیل کی ہے کہ میرے کیس کو نوٹس لیا جائے اور میری رقم واپس دلوائی جائے ۔
/ img src="https://capitalnewspoint.com/wp-content/uploads/2024/09/Sarhad-University-Expands-Its-Horizons-with-the-Launch-of-Islamabad-Campus-1.jpg">
/ img src="https://capitalnewspoint.com/wp-content/uploads/2024/09/Sarhad-University-Expands-Its-Horizons-with-the-Launch-of-Islamabad-Campus-1.jpg">