اسلام آباد( سی این پی)عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستان میں گیس کی قیمتوں میں اضافہ کا معاہدہ طےہو نے کے باوجود یکم جولائی سے گیس کی قیمتوں میں دو سو فصد اضافہ نہ کرنے پربرہمی کا اظہار کیا۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کا و فد گزشتہ ماہ پاکستان آیا تھا و فد کی ملاقات وزارت پیٹرولیم ، حکومتی ارکان سے ہونے کے بعد انھیں اوگرا بھیج دیا گیا کہ وہ چیر مین اوگرا سے گیس کی قیمتوں کے حوالے سے معا ملات طے کریں وفد کی تین گھنٹے ملاقات میں باہمی دلچپی کے امور پر تبادلہ خیال ہو اجس میں وفد سے سردیوں میں گیس کی قیمتوں میں اضا فہ پر رور دیا تاہم چیر مین نے گیس کی قیمتوں میں اٖضافہ کے حوالے سے آئی ایم ایف وفد کو کہا کہ چیئرمین اوگرا سمیت دیگر ممبران بھی شامل تھے ملاقات تقریبا دو گھنٹے تک جاری رہی۔ و فدنے گیس اور پٹرولیم کی قیمتوں کو مزید بڑھانے پر زور دیا جس پرچیر مین اوگرا نے بتایا کہ اوگرا نے ملک میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کا ایک خط وفاقی حکومت کو دو جون کو لکھا جس میں گیس کی قیمتوں میں اضافہ کی منظوری دی گئی جس کے تحت 50 فیصد گیس کی قیمتوں میں اضافہ کی منظوری اوگرا پہلے ہی دے چکا ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وقت کو بتایا گیا کہ پنجاب ،کے پی کے، اور اسلام آبادکے لیے گیس کی قیمت 50 فیصد سندھ اور بلوچستان کے لیے گیس 45 فیصد ٹیرف سوئی گیس مہنگی کرنے کی منظوری ,,2023 24 کے لیے دی گئی رپورٹ وفاقی حکومت کو بھجوائی جبکہ سوئی نادرن گیس کا ٹیرف 823.57 روپے فی ایم ایم بی ٹی سے بڑھا کر1538.68کرنے کی منظوری دی وفت کو بتایا گیا کہ سوئی سدرن کا ٹیرف 933.46 سے بڑھا کر 1350.68کی گئی ذرائع کا کہنا ہے کہ ائی ایم ایف کے وفدنے گیس اور پٹرولیم کی قیمتوں کو مزید بڑھانے پر زور دیا چیئرمین اگرا اور ائی ایم ایف وفت کے درمیان دو گھنٹے تک پٹرولیم مصنوعات اور گیس کی مزید قیمتوں میں اضافہ کرنے پر مشاورت جاری رہی آئی ایم ایف کے وفد نے اس پر زور دیا کہ حکومت اور آئی ایم ایف میں طے ہو چکا ہے اس لئے ہمارا مطا لبہ کیا کہ محاہدے کے تحت گیس مزید سو فیصد اضافہ کیا جائےتاہم چیر مین اوگرا س نے گیس کی قیمتوں ک میں اضا فہ کے مطالبہ کی ثمری وزارت پیٹرولیم کو بھیج دی تھی
۔عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) ن اور پاکستان میں گیس کی قیمتوں میں اضافہ کا معاہدہ طےہو نے کے باوجود یکم جولائی سے گیس کی قیمتوں میں دو سو فصد اضافہ نہ کرنے پر اظہار بر ہمی کے بعد ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف کے مطالبے پر گیس کی قیمتوں میں اضافے کیلئے اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس پیر کے روز طلب کر لیا گیا ہے جبکہ قیمتوں میں اضافے کیلئے پاور ڈویژن کی سمری آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کی گئی ہے۔آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنا معاہدے کی خلاف ورزی ہے، یکم جولائی سے گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہونے سے سوئی گیس کمپنیاں 46 ارب روپے کا نقصان کر چکی ہیں۔اس حوالے سے ذرائع نے مزید کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے جولائی سے ستمبر تک گیس کمپنیوں کا 46 ارب کا نقصان ریکور کرنے کی تجویز دی ہے، ورچوئل بات چیت کے دوران آئی ایم ایف حکام کو وزیر خزانہ کی بیرون ملک روانگی بارے بتایا گیا۔نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر بیلٹ اینڈ روڈ کانفرنس میں شرکت کے بعد چین سے آج واپس پہنچیں گی۔ یاد رہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) ن اور پاکستان میں گیس کی قیمتوں میں اضافہ کے لیے گزشتہ ماہ وفد آیا تھا ۔