سیکرٹری مواصلات اور آئی جی سلطا ن علی خواجہ کے زیر صدارت اجلاس، ایکسل لوڈ کنٹرول رجیم کے نفاذ سے متعلق فیصلے

اسلام آباد(سی این پی)سیکرٹری مواصلات شیر عالم محسود اور آئی جی سلطا ن علی خواجہ کے زیر صدارت ایکسل لوڈ کنٹرول رجیم کے نفاذ کے حوالے سے اجلاس جس میںوزارت مواصلات، موٹروے پولیس اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی ،وفاقی سیکرٹریز برائے صنعت و پیدار، کامرس، فو ڈ اینڈ سیکیورٹی، میری ٹائم، ریلویز اور چاروں صوبوں کے سیکرٹری ٹرانسپورٹ کی زوم کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ موٹرویز اور ہائی ویز پراوولوڈنگ پرقابو پانے کیلئے صوبائی حکومتوں کے تعاون سے ایکسل لوڈ کنٹرول رجیم پر مکمل عمل درآمد کو ہر صورت میں یقینی بنایا جائے گا۔، سیکرٹری مواصلات شیر عالم محسود نے کہا کہ ایکسل لوڈ کنٹرول ایک قومی مسئلہ ہے جس کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا ہوگا،ملک بھر کے موٹرویز اور ہائی ویز پر ٹوٹل 210وے اسٹیشنزقائم ہیں جن میں سے 14موبائل وے اسٹیشنز ہیں،موٹروے پولیس اور این ایچ اے قومی شاہراہوں پر اوور لوڈنگ پر قابو پائیں، اوور لوڈنگ کی وجہ سے قومی شاہراہیں تباہ ہو رہ ہی ہیں جس کی وجہ سے اربوں روپے کا نقصان برداشت کر نا پڑتا ہے،وزارت مواصلات موٹروے پولیس کو ایکسل لوڈ کنٹرول رجیم پر سوفیصد عملدآمد کو یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی،وزارت صنعت و پیداوار تمام انڈسڑیل زون سے ملحقہ شاہراؤں پر وے اسٹیشن قائم کر کے گاڑیوں پر ایکسل لوڈ کنٹرول کو یقینی بنائیں،وے اسٹیشنز (Weight Stations) پر نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس کی نگرانی میں گاڑیوں کا وزن ہو گا،کسی بھی قسم کی رکاوٹ کی صورت میں سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور کوئی رعایت نہیں دی جائے گی،این ایچ اے اوور لود ڈگاڑیوں سے اضافی اتارے گئے سامان کو محفوظ رکھنے کیلئے وے اسٹیشن پر وئیر ہاؤسز تعمیر کئے جائیں گے۔آئی جی سلطان علی خواجہ 100فیصد ایکسل لوڈ پر عملدآمد کو یقینی بنانے کے لئے موٹروے پولیس کو مزید نفری اور لاجسٹک سپورٹ درکار ہو گی،اضافی وزن ہونے کی صورت میں بھاری جرمانے کے ساتھ اضافی سامان اتارا جائے گا،مقرر کردہ ایکسل لوڈ سے زائد وزن لادنے پر مال بردار گاڑیوں کو15نومبر 2023کے بعد کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔