بیرونی دباو پر فیصلے کئے جا رہے ہیں،جاوید لطیف

اسلام آباد(سی این پی)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے راہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ملک میں صاف و شفاف انتخابات ہونے چاہئیں،پاکستان میں آئین اور قانون کی موجودگی کے باوجود ملک کو لاقانیت اور نا انصافی کیساتھ چلایا جا رہا ہے، ناانصافی پر مبنی روایات نے پاکستان کو کھوکھلا کر دیا ہے،سولہ ماہ کی قومی حکومت کا حصہ نہ بنتے تو اداروں اور عوام کے درمیان خلیج خونی خانہ جنگی کی شکل اختیار کر لیتی،انتقام کی آگ میں اندھے نوازشریف کو طعنے دے رہے ہیں،عام انتخابات مین 130 سے زائد نشتیں لینے کی توقع ہے،اداروں میں بیٹھے بچے کھچے لوگ نو مئی سے قبل والا ماحول بنا رہے ہیں،بلوچستان مخالف بیانیہ بنا کر انتخابات کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے،پاکستانی مخالف قوتیں چیئرمین پی ٹی آئی کے پیچھے کھڑی ہیں، اداروں کو نوٹ لینا چاہئیے،نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیگی راہنما جاوید لطیف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں بیرونی دباو میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور بیرونی دباو پر فیصلے کئے جا رہے ہیں،بلاول اپنی اور ن لیگ کی وفاق میں حکومتوں کی کارکردگی کا موازنہ کر لیں،نواز شریف پر نہ صرف پاکستانی عوام بلکہ خطے کی تمام لیڈر شپ اعتماد کرتی ہے، عام انتخابات میں 130 سے زائد نشتیں لینے کی پوزیشن میں ہیں مگر اس کے باوجود قومی حکومت بنانے کی خواہش ہے تاکہ تمام سیاسی جماعتوں کو قومی دھارے میں لا کر ملک کو مشکلات سے نکالا جا سکے،نواز شریف نے ملک کو خانہ جنگی سے بچانے کیلئے سولہ ماہ کی قومی حکومت میں شمولیت کا فیصلہ کیا،ملک میں نکاح کا قانون موجود ہونے کے باوجود ایک فریق دہائیاں دے رہا ہے،ملک میں قانون ایک مگر طبقے دو ہیں، پہلے طبقہ قانون کی گرفت میں آ جاتا ہے جبکہ دوسرا اپنے آپ کو اس قانون سے مبرا سمجھتا ہے،بلوچستان مخالف بیانیہ بنا کر عام انتخابات کو متنازعہ بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں،نو مئی سے پہلے والا ماحول بنایا جا رہا ہے، عام انتخابات صاف و شفاف ہونا چاہیں،انتخابات سے قبل تمام فریقین کو جزا و سزا کا مرحلہ مکمل ہونا چاہیئے،پاکستان مخالف قوتیں چیئرمین پی ٹی آئی کے پیچھے کھڑی ہیں کیونکہ وہ انکا مذموم ایجنڈا پورا کر رہا ہے،ایک ادارے نے خود احتسابی کا عمل کر لیا ہے جبکہ دوسرا کر رہا ہے،جس سے کچھ چیزیں وقتی طور پر تھم گئی ہیںاگر یہ کام نامکمل چھوڑا گیا تو ملک کو نا قابل تلافی نقصان پہنچے گا۔