غزہ(سی این پی) اسرائیلی بمباری میں اپنی لاڈلی پوتی کو کھو دینے والے دادا جنگ بندی کے دوران اپنے تباہ حال گھر آئے، پوتی کی پسندیدہ گڑیا کو اٹھایا ، چوما اور پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے
غمزدہ دادا نے بتایا کہ اس تباہ شدہ گھر کے ملبے میں پیارے پوتے پوتیوں، 3 سالہ ریم اور 5 سالہ طارق کی کبھی نہ فراموش کرنے والی یادیں ہیں
جہاں کبھی ان بچوں کے قہقہے گونجتے تھے اور شرارتیں اچھلتی کودتی تھیں وہاں اب ویرانی کے ڈیرے ہیں اور کھا جانے والی خاموشی ہے۔
ٹوٹے پھوٹے کھلونے اپنے ان دوستوں کی یاد تازہ کروا رہے ہیں جو منوں مٹی تلے ہمیشہ کی نیند کے مزے لے رہے ہیں۔
غمزدہ دادا نے بتایا کہ جس وقت بمباری ہوئی، گھر والے سو رہے تھے۔ میں پوتے پوتیوں کے کمرے میں گیا۔ اندھیرے اور ملبے کے باعث وہ مجھے مل نہیں رہے تھے۔میری پیاری پوتی کی آواز آئی کہ مجھ پر کوئی بھاری چیز گر گئی ہے میں دبی ہوئی ہوں لیکن وہ مجھے نظر نہیں آرہی تھی۔
میں کسی طرح اس تک پہنچا، اسپتال لے کر گیا لیکن ساری محنت کچھ کام نہ آئی وہی ہوا جس کے خوف سے میرا سینہ پھٹ رہا تھا اور میرا دماغ جیسے پک رہا تھا،وہ مجھے چھوڑ گئی۔ ہمیشہ کے لیے وہ مسکراہٹ بند ہوگئی جسے دیکھ کر میں جیتا تھا۔