اسلام آبا د(سی این پی)احتساب عدالت نے 190 ملین پاﺅنڈ سکینڈل کا ریفرنس ٹرائل کے لئے منظور کرلیا ہے ،بحریہ ٹاﺅن کے سربراہ ملک ریاض ان کے بیٹے علی ریاض ملک ،بشریٰ بی بی ،زلفی بخاری،شہزاد اکبر سمیت 7 ملزمان کے ناقابل وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ۔
احتساب عدالت نے سماعت کا حکم نامہ جاری کر دیا ہے جس کے مطابق آئندہ سماعت 6 دسمبر کو ہوگی ، عدالت نے آئندہ سماعت پر سابق وزیر اعظم عمران خان پیش ہونے کا حکم دیدیا اور کہا کہ 190 ملین پاﺅنڈ سکینڈل کی سکروٹنی مکمل ہو گئی ہے ۔حکم نامہ ملزمان ضیا المصطفی ،فرح گوگی کے بھی ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کئے گئے اور حکم دیا گیا کہ تمام ملزمان کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے۔
یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو(نیب)نے190ملین پاﺅنڈ اسکینڈل کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا گیا ،نیب ریفرنس میں چیئرمین پی ٹی ا?ئی سمیت 8 ملزمان نیب ریفرنس میں نامز بشریٰ بی بی، شہزاد اکبر، فرح گوگی، ملک ریاض، ذلفی بخاری، علی ریاض ملک ضیاء المصطفیٰ نیب ریفرنس میں نامزدکیاگیا تھا
قومی احتساب بیورو کی جانب سے دائر ہونے والے ریفرنس میں مو قف اختیار کیا گیا کہ 2 دسمبر 2019 کو شہزاد اکبر نے چیئرمین پی ٹی آئی کو نوٹ دیا۔ نیشنل کرائم ایجنسی کی درخواست پر برطانیہ کے مجسٹریٹ نے اکاﺅنٹ فریز کرنے کا حکم جاری کیااکاو?نٹ فریز کرنے کا حکم 20 ملین پاو?نڈ کی پراپرٹی کے حوالے سےتھا جو ملک ریاض کی ملکیت تھی۔ نیشنل کرائم ایجنسی نے 170 ملین پاو?نڈ کے مزید اکاﺅنٹ فریز آرڈر حاصل کیے جن کا تعلق ملک ریاض فیملی سے تھا طانیہ میں ملک ریاض کی پراپرٹی کی کل مالیت 190 ملین پاﺅنڈ تھی۔اپریل 2019 میں ملک ریاض نے چیئرمین پی ٹی ا?ئی کو غیرقانونی فائدہ دیا، نیب القادرٹرسٹ یونیورسٹی کی مد میں ذلفی بخاری کے زریعے ملک ریاض نے چیئرمین پی ٹی ا?ئی کو 458 کنال کی زمین دی،نیبالقادرٹرسٹ یونیورسٹی کے بانی چیئرمین پی ٹی ا?ئی اور ٹرسٹی بشریٰ بی بی تھیں۔
تفتیش سے معلوم ہوا جب چیئرمین پی ٹی آئی کو فائدہ پہنچایاگیاتو القادرٹرسٹ یونیورسٹی کا وجود نہیں تھا ملک ریاض 171ملین پاﺅنڈ کے واحد بینیفشری بنے جو حکومت پاکستان کو منتقل ہوناتھا،نیبپیسوں کی غیرقانونی منتقلی کے پیچھے غلط مقاصد موجود تھے جس میں چیئرمین پی ٹی ا?ئی ملوث تھے ملک ریاض کی برطانیہ میں ضبظ شدہ پراپرٹی ریاست پاکستان کی تھی سپریم کورٹ میں اکاو?نٹ ریاست پاکستان کے مفاد کے لیے چلایاجارہا چیئرمین پی ٹی ا?ئی نے نوٹ ان کیمرہ کابینہ کے سامنے رکھا جس کو دسمبر 2019 میں کابینہ نےمنظور کر لیا گیا پیسوں کی منتقلی کے حوالے سے شہزاد اکبر اورچیئرمین پی ٹی آئی نے چھپ کر بےایمانی کا سہارا لیا، شہزاد اکبر، چیئرمین پی ٹی ا?ئی نے حکومت پاکستان کی جانب سے ڈیڈ آف کانفیڈینشلٹی نیشنل کرائم ایجنسی میں جمع کروائی بےایمانی کرتے ہوئے بطور گواہ بیرسٹر ضیاء المصطفیٰ نے کانفیڈینشلٹی ڈیڈ پر دستخط کیے،نیب458 کنال کی زمین ملک ریاض نے زلفی بخاری کو اپریل 2019 میں ٹرانفسر کی زلفی بخاری کو ٹرانسفر کی گئی
زمین القادرٹرسٹ یونیورسٹی کو بعد ازاں ٹرانسفر کی گئی لک ریاض نے القادرٹرسٹ یونیورسٹی کو 28کروڑپچاس لاکھ روپے رقم بھی منتقل کی القادرٹرسٹ یونیورسٹی کی تعمیر کی مالیت 28 کروڑ40لاکھ روپے لگائی گئی، ملک ریاض نے دیگر قیمتی سامان بھی دیا۔القادرٹرسٹ یونیورسٹی کے لیے دی گئی۔
زمین محض ملک ریاض اور چیئرمین پی ٹی آئی نے ایک دوسرے کو فائدہ پہنچانے کے لیےکیا ضیاءالمصطفیٰ، شہزاد اکبر نے متعدد برطانیہ کے دورے کیے، نیشنل کرائم ایجنسی سے معاملات طے کیےزلفی بخاری نے بطور چیئرمین پی ٹی آئی کے فرنٹ مین کا کردار ادا کیا۔
بشریٰ بی بی نے اپنے شوہر چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ مل کر غیرقانونی عمل کیابشریٰ بی بی نے اہلیہ ہونے کے ناطے ملک ریاض سے مالی فوائد حاصل کئے۔بشریٰ بی بی نے ایکنالجمنٹ ا?ف ڈونیشن پر دستخط کیے، غیرقانونی عمل میں کردار ادا کیا۔ علی ریاض کے نام پر متعدد برطانیہ میں فروزن بینک اکاﺅنٹ موجود تھے۔
فرح گوگی چیئرمین پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کی فرنٹ وویمن تھیں۔فرح گوگی کو جنوری 2022 میں القادرٹرسٹ کا ٹرسٹی بنایاگیا، بشریٰ بی بی کے ساتھ منسلک تھیں ٹرسٹی بننے کے فوراً بعد 240 کنال زمین فرح گوگی کے نام ٹرانفسر کی گئی۔ 8 ملزمان سے انفارمیشن مانگی گئی لیکن تمام جان بوجھ کر حقائق بتانے سے انکاری ہوئےچئرمین پی ٹی ا?ئی سمیت 8 ملزمان نیب آرڈیننس کے تحت کرپشن، کرپٹ پریکٹس کے مرتکب ہوئے چیر مین پی ٹی آئی سمیت 8 ملزمان کے خلاف ثبوت موجود ہیں، ٹرائل کورٹ مزید کارروائی کا آغاز کرے۔