کراچی (نیوز رپورٹر)معروف عالم دین مفتی محمد تقی عثمانی ںے سودی نظام کو ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم تاحال اچھی قیادت کے انتظار میں ہیں، ایسی تحریک جو اس غلامی سے آزادی دلائے وہ سیاسی سطح پر کامیاب نہیں ہو رہی۔ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ، عوام کھڑے ہو جائیں تو حکومت گھٹنے ٹیک دے گی تاجر اور عوام فیصلہ کر لیں کہ ہم نے درآمدی مصنوعات استعمال نہیں کرنی، تو درآمدی اشیا آنا بند ہو جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ زندگی کے ہرشعبے میں مغرب کوآئیڈیل بنایا گیا، ہم نےانگریزی نظام کی نقل اختیار کرلی، آئی ایم ایف کے غلام ہیں لیکن انگریز جو ریلوے لائن ڈال کرگئے اس کے بعدکوئی لائن نہیں ڈالی گئی، جھیل سیف الملوک کے راستے کو آج تک پکا نہیں کرسکے مسئلہ ملک میں وسائل کی کمی کا نہیں ہے بلکہ قیادت کا ہے، ہم تاحال اچھی قیادت کے منتظر ہیں۔ مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ الیکشن پر الیکشن ہو رہے ہیں اور ہر الیکشن میں دھاندلی کے نعرے بلند ہوجاتے ہیں، اس کے بعد پھر انتخابات کا مطالبہ ہوتا ہے موجودہ صورت میں گزارش کرنا چاہتا ہوں کہ ہمارے معاشرے کے مختلف طبقات وہ ملک کی فلاح و بہبود کے لیے اکٹھے ہوں، اور سوچ کر راہ نکالیں کہ ہم کس طرح اس غلامی سے نکل سکتے ہیں مفتی نے کہا کہ حکومت اگر پابندی عائد کرے گی تو بین الاقوامی طاقتیں روک دیں گی، اگر تاجر اور عوام یہ فیصلہ کر لے کہ ہم نے درآمدی مصنوعات استعمال نہیں کرنی۔

دو ریاستی حل قبول نہیں،آزاد فلسطین تک جنگ جاری رہے گی ،مفتی تقی عثمانی

اسلام آباد(سی این پی)معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی نے کہا ہے کہ فلسطین کا دوریاستی حل کسی صورت قبول نہیں۔

اسلام آباد کے جناح کنونشن سینٹر میں حرمت اقصیٰ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےمفتی تقی عثمانی نے کہا کہ فلسطین کا دوریاستی حل کسی صورت قبول نہیں

انہوں نے کہا کہ دوریاستی حل کا مطلب اسرائیل کو تسلیم کرنا ہے ، اسرائیل کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جاسکتا

ان کا کہنا تھا کہ قائداعظم نے اسرائیل کو ناجائز بچہ قرار دے کر کبھی تسلیم نہ کرنے کا اعلان کیا تھا ، بانی پاکستان کے ریاستی اعلان سے پاکستان کبھی پیچھے نہیں ہٹ سکتا۔

مفتی نے کہا کہمحض جنگ بندی کا مطالبہ نہ کیا جائے کیونکہ اس کا مطلب دونوں طرف سے جنگ بند کرنا ہے ، جنگ بندی کا مطالبہ اسرائیل سے بمباری روکنے کا ہونا چاہیے

انہوں نے مزید کہا کہ آج حماس کے جانبازوں نے آزادی کا موقع فراہم کیا ہے ، حماس کے لڑنے والوں کو جنگجو کی بجائے مجاہدین کہا جانا چاہیے۔

مفتی نے کہا کہ عالم اسلام مغرب کی غلامی کا شکار ہے ، سیاسی معاشی اور فوجی اعتبار سے ہم غلامی کی زندگی بسر کررہے ہیں

دولت کے باجود مسلم ممالک غلامی کی زندگی بسر کررہے ہیں ، حالانکہ عالم اسلام کے پاس وسائل ہیں جو ان کا ناطقہ بند کرسکتے ہیں

مفتی تقی نے زور دیا کہ اگر عالم اسلام متحد ہوکر ساتھ دے مغربی طاقتیں کچھ نہیں کرسکتیں ، خدائی امریکہ کے پاس نہیں اللہ کے پاس ہے