امریکہ اسرائیل کے تحفظ کے لیے درجنوں قراردادوں کو ویٹو کر چکا ہے،ڈاکٹر شبیر حسن میثمی

اسلام آباد(سی این پی) 10 دسمبر 1949ء انسانی حقوق کے عالمی دن کی مناسبت سے مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے کہا ہے کہ اس دن کو اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے منانے کا مقصد عالمی سطح پر انسانی حقوق کے شعور کو اُجاگر کرنا تھا، لیکن اقوام متحدہ کا ادارہ اپنے منشور پر عمل درآمد کروانے میں مسلسل ناکام نظر آتا ہے، سلامتی کونسل کی استحصالی شک ویٹو ختم کی جائے، جسے اکثر اوقات بڑی طاقتیں بالخصوص امریکہ انسانی حقوق کی سنگین پامالی کے لیے استعمال کرتا ہے، یو این میں اب تک امریکہ اسرائیل کے تحفظ کے لیے درجنوں قراردادوں کو ویٹو کر چکا ہے، غاصب صہیونی ریاست کے مظلوم فلسطینیوں پر ڈھائے گئے پینسٹھ روزہ وحشیانہ مظالم پر انسانیت بھی شرمسار ہے، جانوروں اور پرندوں پر رحمدلی دکھانے والے مغربی ممالک آج معصوم فلسطینی بچوں پر بمباری کی حمایت کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر مختلف اصطلاحات کا استعمال کر کے دھوکہ دہی اور دنیا کی نظروں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی جاتی ہے آزادی اظہار کی اصطلاح استعمال کر کے مظلومین جہاں کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جاتی ہے، جمہوریت کا راگ الاپنے والی نام نہاد طاقتیں عوام سے ووٹ تو لے لیتی ہیں لیکن ان کی مرضی و منشاء کی پرواہ نہیں کرتیں، اس وقت بھی فلسطینیوں کے حق میں اٹھنے والی کروڑوں عوام کی آواز کا احترام نہیں کیا جا رہا، اقوام متحدہ بھی اپنے قیام کے اناسی سالہ دور میں صرف اور صرف امریکہ، اسرائیل اور انکے حواریوں کے مفادات کو تحفظ دینے کے سوا کچھ نہیں کر سکی، کشمیر کے عوام بھی اپنے حقوق کے لیے دنیا کے سامنے نوحہ کناں ہیں، لیکن بھارت انہیں حق خودارادیت کا بنیادی انسانی حق نہیں دے رہا، آئین پاکستان میں بھی درج انسانی حقوق کی فراہمی کو بلا تفریق مذہب و مسلک یقینی بنایا جائے اور ہر پاکستانی شہری کو مساوی و بنیادی انسانی حقوق باہم پہچانے کے لیے عملی اقدامات اٹھانے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔