اسلام آباد(سی این پی)پاکستان پیپلز پارٹی جیالا الائنس کے اسلام آباد سے قومی اسمبلی کےتینوں حلقوں کے امیدواروں نے پارٹی کی اعلٰی قیادت سے اپیل کی ہے کہ وہ پارٹی ورکرز کو پیار اور توجہ دیں،اس وقت پیپلز پارٹی پر دو خاندانوں کا قبضہ ہو چکا ہے ،سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف ، اس کے بھائی عمران اشرف ،بیٹے اور پارٹی کے سیکرٹری جنرل نیر بخاری کو ٹکٹ مل رہے ہیں لیکن کارکنوں کو اگنور کیا جارہا ہے، پارٹی کی مقامی قیادت پیپلز پارٹی کے نظریاتی کارکنوں اور قربانیاں دینے والے پرانے جیالوں کو انکا جائز حق دینے کے بجائے انہیں نظر انداز کر رہی ہے جسکی وجہ سےنظریاتی کارکن پارٹی چھوڑ کر جا رہے ہیں یا گھروں میں بیٹھ گئے ہیں،اعلٰی قیادت پارٹی کے دیرینہ اور پرانے کارکنوں کو اعتماد میں لیکر پارٹی ٹکٹوںکا فیصلہ کرے، اسلام آباد میں دو خاندانوں کی وجہ سے پارٹی کمزور ہوتی جارہی ہے ،اسلام آباد میں پیپلز پارٹی پر دو خاندانوں کی آمریت ہے،تیس سال سے پارٹی کے اعلٰی عہدوں پر بیٹھے مقامی راہنماؤں کو انکے عہدوں سے برطرف کرکے کارکنوں میںسےمخلص لوگوں کو آگے لایا جائے
ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی جیالا الائنس کے اسلام آباد سے قومی اسمبلی کےحلقہ این اے 46 سے امیدوار ملک شبیر بابر، حلقہ این اے 47 سے چوہدری ذوالفقار علی اور حلقہ این اے 48 سے راجہ ہمایوں نذیر نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےپاکستان پیپلز پارٹی جیالا الائنس کے اسلام آباد سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے46 سےامیدوارملک شبیر بابرکا کہنا تھا کہ جیالا الائنس کے آنے کی وجہ اسلام آباد کے اندر پاکستان پیپلز پارٹی کے جیالوں سے ناانصافی ہے ،ہم نے اسلام آبادکے تینوں حلقوں میں اپنے امیدوار لانے کا فیصلہ کیا ہے،ہم تینوں کارکنوں کے نامزد امیدوار ہیں ،ہم اپنا پیغام قیادت تک پہنچانے آئے ہیں ،پیپلز پارٹی کے وجود سے درس ملا کہ آمریت کے خلاف لڑنا ہے،اس مقام پر پہنچ کر دلی دکھ ہورہا ہے ، پارٹی میں شامل مینارٹیز والے دوستوں نے بھی بہت قربانیاں دیں مگر ان کے ساتھ بھی ظلم ہوا،ہماری قیادت پنجاب میں بیٹھ کر انٹرویو کر رہی ہے،بلاول بھٹو زرداری پارٹی کو مضبوط کر رہے ہیں اور اسلام آباد میں دو خاندانوں کی وجہ سے پارٹی کمزور ہوتی جارہی ہے
اسلام آباد میں پیپلز پارٹی پر دو خاندانوں کی آمریت ہے،ان دو خاندانوں نے پیپلز پارٹی کو اپنے تک محدود کیا ہوا ہے،افسوس ہے کہ پیپلز پارٹی اسلام آباد کے ورکرز کو علیحدہ کر کے اپنے خاندانوں کو نوازا گیا،ہم اپنے چیئرمین سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں مگر نہیں کرنے دی جارہی ،ہم نے چالیس سال پیپلز پارٹی کے ساتھ گزاردئیے غداری نہیں کر سکتے ،ہمیں کارکنوں نے اپنا نمائندہ بنا کر پیش کیا ہے ،پارٹی کی نوجوان قیادت بلاول بھٹو زرداری کی توجہ دلانا چاہتے ہیں،ہمارے بہت سے اہم اسلام آباد کے کارکن خاموش بیٹھے ہیں ،اپنی قیادت سے مطالبہ کے کہ ایک بار بلا کر سنیں،اگر اعتماد میں نہ لیا گیا اور ٹکٹ جاری کیے گئے تو ہم کبھی بھی ان کے ساتھ نہیں چلیں گے ،این اے47سے امیدوار چوہدری ذولفقار علی نے کہا کہ ہم پیدائشی جیالے ہیں ، آج تک انداز اور جھنڈا نہیں بدلہ،مجھے پیپلز پارٹی کا جیالا ہونے پر فخر ہے ، بلاول اور آصف زرداری کا جیالا ہوں،بھٹو کے نعرے لگانے والے پورے ملک میں موجود ہیں ،پیپلز پارٹی نے روٹی کپڑے مکان کا نعرہ لگایا ،ہمارے ساتھ ایسے کارکنان موجود ہیں جن کے آباؤ اجداد نے پارٹی کے لیے جان کا نذانہ دیا،جو جان اور مال سے پیپلز پارٹی کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں انکو نظر انداز کیا جاتا ہے۔
اسلام آباد کے سیکڑوں ایسے ورکرز ہیں جو بھٹو کا نعرہ لگاتے ہیں اور انکو اہمیت نہیں ملتی،بہت سے ورکرز پارٹی سے ناراض ہیں ،ہمارے ورکرز کو بلاول اور آصف زرداری سے دور رکھا جاتا ہے ،ہمیں قیادت کے گیٹ سے ہی واپس بھیج دیا جاتا ہے،ہمارے پاس کوئی لوگ نہیں ہیں جو ورکرز کی آواز سنے،میری آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری سے درخواست ہے کہ پاکستان میں پیپلز پارٹی سے لوگ پیار کرتے ہیں ،شکلیں بدلیں، بیشک ہمیں ٹکٹ نہ دیں مگر نظریاتی اور پرانے کارکنوں کو اعتماد میں لیکر پارٹی ٹکٹوں کا فیصلہ کریں،تیس سال سے حکومت میں ہیں مگر اسلام آباد میں کوئی کام نہیں کیا،پاکستان کی تاریخ میں بھٹو حقیقی لیڈر تھا اس جیسا کوئ دوسرالیڈر نہیں آیا،قیادت سے اپیل ہے کہ پارٹی ورکرز کو آپکے پیار اور توجہ کی ضرورت ہے ،اس موقع پر این اے 48 سے امیدوار راجہ ہمایوں نذیر کا کہنا تھا کہ جیالا الائنس بنانے کا مقصد روایتی سیاستدانوں کی اجارہ داری کا خاتمہ اور ان سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے،جیالے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو چکے ہیں، پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے درخواست ہے کہ اسلام آباد کے تینوں حلقوں سے جیالا الائنس کے امیدواروں کو ٹکت دیئے جائیں تاکہ پارٹی کو دوبارہ مضبوط بنایا جا سکے، پریس کانفرنس کے اختتام پر شہید ذوالفقار علی بھٹو کی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا۔