وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میںسال2023میں179افراد قتل ہوئے ،رپورٹ میں انکشاف

اسلام آباد(سی این پی)وفاقی دارالحکومت میں سال 2022اور 23 شہریوں پربھاری رہا و فاقی پولیس کی ریکارڈ کےمطابق سال 2023میں 179 افراد قتل ،کرائم کی 2729وارداتیں ہوئیں۔ اسٹریٹ کرائم خطرناک حدتک بڑھا،مضافاتی علاقوں کے ساتھ پوش سیکٹرز میں بھی اسلحہ لہراتے جرائم پیشہ عناصر آزادانہ وارداتیں کرتےرہے۔سال بھرمیں مجموعی طورپرچارہزار سے زائد وارداتوں میں شہری لٹ گئے۔پولیس ذرائع کےمطابق گذشتہ سال میںآئی نائن ایریازون سٹریٹ کرائم کی 750وارداتوں کے ساتھ پہلے نمبر،جبکہ سٹی زون میں کروڑوں روپے مالیت کی 380کار چوری کی وارداتوں کے ساتھ پہلے نمبر ، سٹریٹ کرائم کی سال بھر میں چار سو وارداتوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔صدر زون میں 615سٹریٹ کرائم گھروں میں چوریوں کی وارداتوں میں دوسرے نمبر، پولیس ذرائع کے مطابق سال 2023میں انڈسٹریل ایریا زون میں 30 قتل، 750گھروں میں چوری اورراہزنی کی وارداتوں کے ساتھ ساتھ شہریوں کی 190قیمتی گاڑیاں بھی نامعلوم چور لے گئے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ سٹی زون میں سال 2023میں کل 14افراد قتل ہوئے،گھروں میں چوری اورراہزنی کی 400اور شہریوں کی 280 کاریں نامعلوم چور لے اڑے، صدر زون میں 43افراد کوموت کے گھاٹ اتارا گیا،نوگھروں میں مسلح ڈکیتی کی وارداتیں ہو گئی ،اور 615افراد کو اسلحہ کی نوک پر لوٹا گیا، 152کاریں بھی چوری ہوئی، سوہان زون میں 45افراد قتل ہوئے,710گھروں کا صفایا سمیت سٹریٹ کرائم میں سرعام راہ جاتے لوگوں کوگن پوائنٹ پر لوٹا گیاجبکہ121گاڑیاں بھی چوری ہوئیں۔سال 2023میں رورل زون میں بھی 45افرادقتل کئے گئے۔ جبکہ 6مسلح ڈاکوں کے ساتھ 200گھروں کا صفایاہوااور راہ جاتے افراد کو لوٹا گیا اور49کاریں چوری ہوئیں۔شہر میں سیف سٹی منصوبہ کےتحت نصب بائیس سوسے زائدسیف سٹی کیمروں ،کیمرے نصب والی لگژری موبائل کاروں ،سخت سیکیورٹی انتظامات،72داخلی اورخارجی راستوں پرپولیس ناکوں ،پٹرولنگ کے لئے نئی قائم ڈولفن پولیس سکوارڈز، ستائیس تھانوں کی پولیس کی پٹرولنگ اور جگہ جگہ ناکوں کے باوجود پولیس شہریوں کے جانومال کا تحفظ کر نے میں کامیاب نہ ہو سکی۔