اسلام آباد(سی این پی)مسلم مسیحی اتحاد اور سیویئر پاکستان کے سربراہ ورلڈ مینارٹیز الائنس کے کنوینئر ، انسانی حقوق کے علمبردارنوبل امن انعام کے لیے نامزد اور سابق وفاقی وزیر جے سالک ایک پنجرے کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر ایک ماہ سے زائد عرصے سے شدید سردی میں بیٹھے ہوئے بلوچ مظاہرین سے اظہار یکجہتی اور انسانی بے حسی کیخلاف مسلسل ایک گھنٹے تک سر پر گندگی ڈال کر دھول پر بیٹھے رہے اور لاپتہ افراد اور شہداء کے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی اور حکام کی بے حسی کے خلاف اپنی “خاموش پریس کانفرنس” ریکارڈ کی
جے سالک نے حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وفاقی کابینہ میں فٹ پاتھ کے لیے ایک وفاقی وزیر ہونا چاہیےلہذاٰ حکومت ایک وفاقی وزیر برائے فٹ پاتھ مقرر کرے جس کا دفتر بھی فٹ پاتھ پر ہو تاکہ غریب عوام کیاس تک آسانی سے رسائی ہو اور وہ ملک بھر میں مختلف پریس کلبوں کے سامنے اپنے پیاروں کے حقوق کے لیے احتجاج کرنے بیٹھے لوگوں کے مسائل سن سکیں اور حل کر سکیں، یہ ملک کے پسماندہ لوگوں کی اشد ضرورت ہے، تاکہ مظاہرین کو شدید موسمی حالات اور مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے اور ان کے مسائل کا فوری ازالہ ہو سکے۔ اس موقع پر پنجرے میں بند ایک پرندے کی آواز سے متعلق ایک گانا(” پنجرے کے پنچھی رے تیرا درد نہ جانے کوئی” )کی صدائیں بلند ہوتی رہیں ۔