اسلام آباد(سی این پی) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ایران کو جواب دینا دراصل بھارت کیلئے پیغام تھا۔ سانحہنو مئی واقعات کی تحقیقات کافی حد تک ہوچکی ہیں، غلطی کسی سے بھی ہوسکتی ہے اس کا اعتراف ہونا چاہیے۔
ایک انٹرویو میں وزیراعظم نے کہا کہ ایران کو جواب دینے کا کوئی آپشن نہیں تھا، ہم پر کوئی حملے کرے اور خاموش بیٹھے رہیں ایسا نہیں ہوسکتا۔ ایران کی جارحیت کا جواب دینا ضروری اور اس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں تھا، جس کا کریڈٹ عسکری قیادت کو جاتا ہے
دنیا دیکھ رہی تھی کہ پاکستان ایران کارروائی پر کیا ردعمل دیتا ہے۔ایران کو جواب دینا بھارت کیلیے پیغام تھا، بھارت کی طرف سے ایران جیسی کوئی چیز ہوئی تو جواب دیں گے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ایران کا حملہ غلط تھا اگر اسے درست سمجھتے تو خاموش ہوکر بیٹھ جاتے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ایران کے ساتھ کوئی سرحدی تنازع نہیں، ایران نے تسلیم کیا مارے گئے افراد غیر ملکی تھے، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ غیر ملکی لوگ ایران میں کیا کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ بی ایل اے کا معاملہ ایران کے سامنے اٹھاتے رہیں گے، ایران کی طرف سے ان معاملات پر کچھ نہیں کیا گیا جبکہ پاکستان ایران سے زیادہ دہشت گردی سے متاثر ہے۔
انہوںنے مزید کہا کہ پاکستانی شہریوں کے تحفظ کیلیے ہر آپشن استعمال کریں گے۔8 فروری کو عام انتخابات ہوں گے اور امید ہے کہ الیکشن شفاف ہوں گے، عالمی میڈیا اور ادارے بھی اس کی مانیٹرنگ کریں گے‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سیاسی جماعتیں لیول پلیئنگ فیلڈ میں موجود اور اپنے نظریے و منشور کے مطابق انتخابی مہم چلا رہی ہیں، انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے۔