راولپنڈی (سی این پی)8فروری کو ہونے والے انتخابات کے حوالے سے ہفتہ کے روز راولپنڈی کے تاریخی لیاقت باغ میں ہونے والا مسلم لیگ ن کا جلسہ بری طرح فلاپ ہوگیا ضلع بھر میں قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر نامزد مجموعی طور پر 21 امیدوار مل کر بھی 5 ہزار کا اجتماع اکٹھا نہ کرسکے تاہم تمام امیدواروں کے تقابلی جائزے میں صوبائی حلقہ پی پی 18 کے امیدوار سجاد خان سب سے بڑی ریلی لے کر جلسہ گاہ پہنچے جلسے میں کم تعداد پر مسلم لیگ ن کے صدر و سابق وزیر اعظم شہباز شریف مایوسی کے عالم میں مختصر خطاب کر کے جلسہ گاہ سے روانہ ہوگئے
انتخابی مہم کے جلسہ میں سینیٹر چوہدری تنویر، ان کے صاحب زادے و این اے 57 کے امیدوار دانیال چوہدری، این اے 56 کے امیدوار حنیف عباسی، این اے 55 کے امیدوار ملک ابرار، اسامہ سرور اور انجینئر قمر الاسلام کے علاوہ صوبائی امیدوار راجہ حنیف، ضیا اللہ شاہ، بلال یامین ستی سمیت دیگر امیدوار جلسہ گاہ میں موجود تھے
مسلم لیگی ذرائع کے مطابق جلسے کے تمام انتظامات اور کنٹرول راولپنڈی شہر اور کینٹ کی قومی اسمبلی کے امیدواروں کے پاس تھا ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے مقامی لیگی قیادت اور انتخابی امیدواروں پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چوہدری تنویر، حنیف عباسی، ملک ابرار اور سردار نسیم کی سخت سرزنش کی اور مجمع کم دیکھ کر سابق وزیراعظم مختصر تقریر کرکے روانہ ہو گئے اور آئندہ کی حکمت عملی کیلئے فوری اجلاس کا حکم دیا ہے
ذرائع کے مطابق نواز شریف انہی خدشات کے پیش نظر راولپنڈی نہیں آئے کیونکہ ماضی میں کمیٹی چوک کے انتخابی جلسے اور اس سے قبل مجھے کیوں نکالا تحریک کے دوران بھی راولپنڈی کی قیادت عوام کو نکالنے میں ناکام رہی تھی مسلم لیگی کارکنوں کا یہ بھی شکوہ ہے کہ اپنے دور اقتدار میں طاہرہ اورنگزیب اور مریم اورنگزیب سمیت دو تین شخصیات نے کارکنوں کے لئے کچھ نہیں کیا راولپنڈی کے کارکنوں کو ملازمتیں دینے کی بجائے تمام نوکریاں باہر بیچی گئیں کارکنوں کا یہ بھی شکوہ تھا کہ متعدد مقامات پر راولپنڈی شہر کے لیگی امیدواروں کو کارنر میٹنگز کے لئے بلوایا گیا لیکن انہوں نے یا تو فون ہی اٹینڈ نہیں کیا یا میٹنگ کا وقت ہی نہیں دیا جس سے متعدد لوگ متنفر ہو کر لا تعلق ہوگئے۔