راولپنڈی(سی این پی)خاور مانیکا نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان پر ان کا گھر تباہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی سابق اہلیہ بشریٰ بی بی اور عمران خان کے درمیان ناجائز تعلقات 2014 کے دھرنے کے بعد شروع ہوئے۔
اڈیالہ جیل میں جج قدرت اللہ نے عدت میں نکاح کیس کی سماعت کی اور اس دوران خاور مانیکا کا عمران خان اور بشریٰ بی بی سے جھگڑا ہوا تاہم خاورمانیکا نے اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔
سماعت کے دوران بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان ریاض گل نے خاور مانیکا سے جرح کیا اور وہ ان سے لڑ پڑے، وکیل عثمان گل نے خاور مانیکا کو مکا مارنے کی کوشش کی اور کہا کہ میں تمھیں اٹھا کر باہر پھینک دوں گا۔
بانی پی ٹی آئی نے جج قدرت اللہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ میں اور بشریٰ بی بی قرآن پاک پر حلف لینے کے لیے تیار ہیں اور خاور مانیکا بھی حلف لے، عمران خان نے عدالت کو بتایا کہ بشریٰ بی بی کو نکاح کے دن دیکھا تھا، قرآن لائیں میں اٹھانے کو تیار ہوں۔
خاور مانیکا نے عمران خان کو جواب دیا کہ تم جھوٹ بول رہے ہو، خدا سے ڈرو میرا گھر برباد کیا تم نے جبکہ بانی پی ٹی آئی نے عدالت سے قرآن پاک پر حلف لینے کی ضد کی، جس پر عدالت نے بانی پی ٹی آئی سے کہا کہ حلف لینے کے بعد آپ کا حقِ جرح ختم ہو جائے گا۔
عدالت نے آرڈر لکھوایا کہ قرآن پاک پر حلف لینے کے بعد ملزمان کا حق جرح ختم ہوگا، جس پر بانی پی ٹی آئی حلف لینے سے مکر گئے اور کہا ہم حلف بھی لیں گے اور جرح بھی کریں گے۔
بانی پی ٹی آئی کے تکرار پر عدالت نے بتایا کہ آپ حلف نہیں لے سکتے، آپ نے گواہ سے حلف لینے کی آفر کی ہے، جس کے بعد بانی پی ٹی آئی کے وکلاء نے عدالتی حکم نامہ واپس کروایا۔
خاور مانیکا نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کی اور کہا کہ عمران خان نے میرا ہنستا بستا گھر تباہ کر دیا، بشریٰ کی بے وفائی سے میری ایک بیٹی کو طلاق ہوگئی، میرا ایک بیٹا ذہنی دباؤ کا شکار ہوا اور ری ہیبلیٹیشن سینٹر میں داخل ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان فرخ گوگی اور بشری بی بی کی بہن مریم کے ذریعے ہمارے گھر آیا، دونوں کے درمیان ناجائز تعلقات 2014 کے دھرنے سے شروع ہوئے، عمران خان ایک شیطان شخص ہے، سب سے پہلے بطور مرید دم کروانے آیا تھا، میں بے بس تھا اور خاموش رہا، اب بچوں کی وجہ سے آواز اٹھائی ہے۔
خاور مانیکا کا کہنا تھا کہ لوگوں کو سمجھنا چاہیے کہ میرا ہنستا بستا گھر تباہ ہوا، عمران خان کے دور حکومت میں کوئی فائدہ حاصل نہیں کیا، فرح گوگی اور بشری بی بی نے سارا صوبہ پنجاب سنبھال رکھا تھا۔
خاور مانیکا اپنے بچوں کے وٹس اپ میسج کا پرنٹ میڈیا نمائندوں کو دکھاتے آب دیدہ ہوئے اور مزید بتایا کہ میرا ملازم لطیف طویل عرصے سے میرے ساتھ ہے، ایسا نہیں ہے کہ مقدمے سے پہلے ملازم رکھا۔
اڈیالہ جیل میں بشری بی بی نے پہلی مرتبہ صحافیوں سے گفتگو کی اور بتایا کہ انسان خود گرفتاری کے لیے جیل آگیا اور کیا ہوسکتا ہے، میرے گھر کو سب جیل بنا دیا گیا، مجھے بتایا گیا کہ مجھے سملی ریسٹ ہاؤس لے کر جا رہے ہیں، ہم بزدل نہیں سچے لوگ ہیں، زندگی میں غلط کام نہیں کیا، ہمارا ایمان مضبوط ہے اور ایمان کی وجہ سے یہاں کھڑے ہیں۔
بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے لیے میری طرف بہت لوگ بھیجے گئے، یہاں پہنچ کر بھول جاتی تھی کہ خان صاحب کو کیا پیغام دینا ہے، مجھے لگ رہا ہے، یہ سب مجھے زلیل کرنے کی منصوبہ بندی ہے، مجھ سے رابطے کے لیےحلف لیے گئے لیکن انہیں کہا زندگی موت کی بات ہے قرآن پر ہاتھ نہیں رکھتی۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھ سے بالواسطہ رابطے کیے گئے لیکن کمزور عورت نہیں، اپنی شرمندگی چھپانے کے لیے مجھ پر جھوٹا الزام لگایا گیا، عمران خان کو خراب اور پارٹی کو کمزور کرنے کے لیے سب کیا گیا، اگر مجھے ڈیل کے تحت بنی گالا بھیجا گیا تو ڈیل ختم کردیں اور مجھے جیل میں رکھ لیں۔
بشریٰ بی بی نے کہا کہ قرآن پاک میں منافق اور شیطان سے اللہ نے نفرت فرمائی ہے، نیکی داڑھی اور پردے میں نہیں ہے۔