وقاص صدیقی ایڈووکیٹ پرتشدد کیس،4 پولیس اہلکار اشتہاری قرار

راولپنڈی (سی این پی)سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ محمد ممتاز ہنجرا نے ڈسٹرکٹ بار کے رکن وقاص صدیقی ایڈووکیٹ پرتشدد کے خلاف استغاثہ میںایس پی پوٹھوہار اور اے ایس پی کینٹ سمیت 4پولیس افسران کو مسلسل عدم حاضری اور دانستہ روپوشی پر اشتہاری قرار دے دیا ہے جبکہ ایس پی راول ڈویژن سمیت 7پولیس افسران و اہلکاروں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں گزشتہ روز سماعت کے موقع پر تعمیلی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مذکورہ افسران کے تمام ممکنہ ٹھکانوں اور ایڈریس پر رابطے کی کوشش کی گئی لیکن کہیں دستیاب نہیں ہوئے جس پر عدالت نے پراسس سرور(تعمیلی) کی رپورٹ کی روشنی میںقرار دیا کہ ایس پی پوٹھوہار ڈویژن وقاص خان ،اے ایس پی کینٹ انعم شیر ،ایلیٹ فورس کے انسپکٹر ملک منیر اور تھانہ وارث خان کے اسسٹنٹ سب انسپکٹرخالد محمودنہ صرف دانستہ غیر حاضر ہیں بلکہ گرفتاری کے ڈر سے روپوش ہیں اور چونکہ ان افسران کے اشتہاری ہونے سے متعلق ضابطہ فوجداری کی سیکشن87کی کاروائی بھی مکمل ہو چکی ہے جس پر عدالت نے ان افسران کو اشتہاری قرار دے کر ان کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے جبکہ ایس پی راول ڈویژن فیصل سلیم ، تھانہ وارث خان کے ہیڈ کانسٹیبل تصور، کانسٹیبل نوازش اور ڈولفن فورس کے اہلکاروںعمیر ،اسماعیل ، فیصل جدون اور محمد عاصم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں پولیس تشدد کا شکار وقاص صدیقی ایڈووکیٹ نے ایس پی راول ڈویژن فیصل سلیم، ایس پی پوٹھوہار ڈویژن وقاص خان، اے ایس پی کینٹ انعم شیر، ایلیٹ فورس کے انسپکٹر ملک منیر،ڈولفن فورس کے اہلکارعمیر اسماعیل ، فیصل جدون اور محمد عاصم کے علاوہ وارث خان کے ڈی ایس پی تنویر خالد، اے ایس آئی خالد محمود ،ہیڈ کانسٹیبل تصوراور کانسٹیبل نوازش کو فریق بناتے ہوئے عدالت میں دائر استغاثہ میں موقف اختیار کیا تھا کہ علاقے میں ایک مسجد کے تنازعے کو بنیادبنا کر 24فروری کو مذکورہ پولیس افسران و اہلکار 15/16نامعلوم پولیس اہلکاروں کے ہمراہ چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے درخواست گزار کے گھر گھس گئے جس پر درخواست گزار نے باہر نکل کر بتایا کہ وہ پیشے کے اعتبار سے وکیل ہے اور اس کا اس معاملے سے کوئی تعلق واسطہ نہ ہے جس پر ایس پی نے اسے گریبان سے پکڑ لیا اور باقی افسران و اہلکاروں نے تھپڑ اور مکے مارنے شروع کر دیئے جس پر درخواست گزار کے اہل خانہ اور کیس کی تیاری کے لئے آئے 2وکیل دوست بھی باہر آگئے لیکن مذکورہ پولیس افسران تشدد کرتے ہوئے گھر سے باہر لے آئے اس دوران پولیس نے خود فائرنگ بھی کی اور اس کا الزام بھی درخواست گزار پر عائد کر دیا یاد رہے کہ دوسری جانب تھانہ وارث خان پولیس نے 24فروری کو وقاص صدیقی ایڈووکیٹ کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7اے ٹی اے،تعزیرات پاکستان کی دفعات 324،353، 186، 148 اور149کے علاوہ پنجاب کائیٹ فلائنگ ایکٹ2001کی دفعہ13.2A،اسلحہ آرڈی نینس 2015کے تحت مقدمہ نمبر237درج کیا تھا مقدمہ کے متن کے مطابق ڈھوک کھبہ کی ملحقہ گلی میں 10/12نوجوان لڑکے پتنگ بازی اور ہوائی فائرنگ کر رہے تھے جن کو پکڑنے کی کوشش کی تو لڑکوں نے پولیس پر فائرنگ کر دی جس سے ایس پی پوٹھوہار کا آپریٹر عامر محمودپیٹ اور بازو پر گولیاں لگنے سے زخمی ہو گیا جبکہ باقی ملازمین نے بھی بمشکل جان بچائی اس دوران ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا جس کا نام محمد وقاص صدیقی معلوم ہوا جس سے390بور پستول بھی برآمد کر لیا گیا۔