دو دن بعد فتح اور ترقی کا سورج طلوع ہوگا ، نواز شریف

قصور(سی این پی ) نواز شریف نے کہا ہے کہ دو دن بعد فتح اور ترقی کا سورج طلوع ہوگا ،فیصلہ آٹھ فروری کو آناہے کھڈیاں میں جشن کا سماں آج ہی نظر آرہا ہے ،آج ساری یوتھ نواز شریف کے ساتھ ہے اور یہ ہمارے کندھے سے کندھا ملا کر ملک کی ترقی میں حصہ ڈالے گی ،فراڈیوںنے ملک کا ستیاناس کردیا

وہ دھرنے دے رہے تھے ہم دہشتگردی کیخلاف لڑ رہے تھے ، لوڈ شیڈنگ ختم کررہے تھے ، مسلم لیگ (ن) نوجوانوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ دے گا پٹرولم بم نہیں ،قصور میں تعلیمی ادارے یونیورسٹیاں ہسپتا ل بنائینگے ، آج کا یہاں کا جذبہ مستقبل کی خبر دے رہا ہے ۔

قصور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ الیکشن آٹھ فروری کو ہے مگر کھڈیاں میں جشن آج ہی شروع ہوگیا ہے آج یہاں ہر صرف عوام کا پہاڑ نظر آرہا ہے میں بڑے غور سے دیکھ رہا تھا کہ یہاں نوجوانوں کی کثیر تعداد موجود ہے جو ہمیشہ سے نواز شریف سے محبت کرتے ہیں اور نواز شریف بھی ان سے محبت کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ نہ نواز شریف نے کبھی آپ سے جھوٹ بولا ہے اور نہ آپ نے کبھی جھوٹ بولا ہے آج ساری یوتھ یہاں بیٹھی ہے وہ کہتی تھی یوتھ ہمارے ساتھ ہے مگر دیکھ لو یہاں یوتھ موجود ہے ہم سب میں یوتھ کا جذبہ موجود ہے شہباز شریف آپ یہاں سے الیکشن لڑ رہے ہیں یہ آپ کی خوش قسمتی ہے کھڈیاں نے آج آپ کے حق میں فیصلہ دے دیا ہے انشاءاللہ

اللہ کے فضل سے کھڈیاں کی تقدیر بدلنے والی ہے ۔ نواز شریف نے کہا کہ شہباز شریف نو کو نہیں آپ وعدہ کریں آج ہی کھڈیاں کو کیا دینے جارہے ہو کوٹ رادھا کشن کو کیا دینے جارہے ہو آپ کھڈیاں آئے ہو تو یہاں کی تقدیر بدلنی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف کو نہ نکالا جاتا اور اگر نواز شریف کی حکومت نہ توڑی جاتی تو میں دعوے سے الحمد اللہ کہتا ہوں کہ آج کوئی بھی نوجوان بے روزگار نہ ہوتا سب کے پاس باعزت روزگار ہوتا میں انشاءاللہ تعالیٰ دعوے سے کہتا ہوں کہ نواز شریف کا دور جاری رہتا تو پورے ملک میں کوئی بے روزگار نہ ہوتا ۔

نواز شریف نے کہا کہ آج سارے صوبے والے سن لیں پورا ملک خوشحال ہوتا اللہ کے فضل سے مگر سازش کے تحت ہمیں نااہل کردیاگیا ہماری حکومت ختم کردی گئی مگر ان مشکلوں سے نکلیں گئے ترقی کی دوڑ میں شامل ہونگے ایشین ٹائیگر بننا ہے اور یہ یوتھ اس ملک کو ایشین ٹائیگر بنائینگے ۔ نواز شریف نے کہا کہ شہباز شریف آج اس علاقے کی ساری یوتھ آپ کے ساتھ ہے ان کا جذبہ دیکھو اس کو پاکستان کیلئے استعمال کرو یہ انقلاب پیدا کردے گا یہ پاکستان کی تقدیر بدلے گا اس کوپورا پورا موقع دو اور میں آپ کو دوبارہ کہتا ہوں کہ شہباز شریف کو ترقی کے منصوبے دے کر جانا ہوگا

کھڈیاں کی گلیاں سڑکیں پیرس کو مات دے دینگی موٹروے سے بھی اچھی سڑکیں بنیں گئیں اور کیا قصور ہے یہاں کے عوام کا نوجوانوں کا کہ یونیورسٹی نہیں ہے شہباز شریف یونیورسٹی کا وعدہ کریں قصور کو بھی یونیورسٹی ملے گی ان کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر ہونا چاہیے اور یہاں جہاں کھڑے ہیں یہاں بڑا خوبصورت سٹیڈیم بنانا ہوگا اور کوٹ رادھا کشن کو بھی ساری چیزیں ملنی چاہئیں یہاں کی عوام نے مشکل وقت میں میرا ساتھ دیا اس لئے یہاں تمام منصوبے فراہم کرینگے جس کے یہ حقدار ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ دو دن بعد خوشحالی کا سورج طلوع ہوگا پاکستان میں خوشحالی آئے گی بتایا جائے کہ نواز شریف کی حکومت تھی تو خوشحالی تھی یا نہیں ایک فتنہ دھرنوں میں مصروف تھا ہم لوڈ شیڈنگ ختم کرنے میں مصروف تھے یہ دھرنوں میں مصروف تھے ہم موٹروے بنا رہے تھے یہ دھرنوں میں مصروف تھے ہم کسانوں کو سستی کھاد دے رہے تھے یہ دھرنوں میں مصروف تھے ہم دہشتگردی ختم کرنے کیلئے جہاد کررہے تھے

شہباز شریف یہاں کے کسانوں کو سولر پینل لگاکر دیں تاکہ ان کے ٹیوب ویل سولر پر چلیں ہم نوجوان بیٹوں اور بیٹیوں کو لیپ ٹاپ دینگے اور ساتھ ساتھ ہنر بھی سکھائینگے اور باعزت نوکریاں بھی دینگے ۔ نواز شریف کا مزید کہا تھا کہ یہاں ایک شخص آیا کہ پچاس لاکھ گھر دینگے میں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ایک بندہ ہاتھ کھڑا کرے کہ جس کو گھر ملا ہو کہاں گئے وہ ایک کروڑ نوکریاں ، پچاس لاکھ گھر کسی کوبھی نوکری ملی ایک بلین ٹری کا منصوبہ کہاں گیا وہ کھوہ کھاتے میں پڑ گئے اور پاکستان کا اربوں روپے کا نقصان ہوا وہ تین سو پچاس ڈیم کہاں گئے کہاں گئے وہ مرغیاں انڈے کٹے کہاں چلے گئے کھڈیاں والو یاد ہے سب کہ نہیں ۔

قائد مسلم لیگ (ن) کا کہناتھا کہ یہ سب فراڈ تھا اور دوسرا اتنی مہنگائی ہوگئی ہے ہمارے دور میں دس دس روپے کلو سبزیاں ملتی تھی پانچ پانچ لاکھ کی گاڑیاں پچیس لاکھ کی ہوگئی ہے موٹر سائیکل ستر ہزار میں ملتا تھا آج ڈیڑھ لاکھ کا ہوگیا تولہ سونے کی قیمت کہاں چلی گئی یہ ناانصافی ان فراڈیوں نے کیا ہم ان کو دوبارہ نہیں آنے دینگے ہم دوبارہ پاکستان کی تعمیر کرینگے خوشحالی لائینگے آپ نے میرے کندھے سے کندھا ملا کر اس ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنا ہے آٹھ فروری کو شیر پر مہر لگا کر اپنی تقدیر پر مہر لگائیں اپنے بچوں کے مستقبل پر مہر لگائیں ۔