اسلام آباد( سی این پی)جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کیخلاف نیشنل پر کلب کے سامنے جماعت اسلامی کے مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاک ہ نگران وزیراعظم سے دھاندلی کی تحقیقات کی خاطر عدالتی کمیشن بنانے کامطالبہ کردیاہے۔انہوں نے کہاکہ الیکشن جیتنے والے بھی رو رہے ہیں اور ہارنے والے بھی پیٹ رہے ہیں۔نقصان ملک و قوم اور جمہوریت کا ہورہا ہے۔
لیاقت بلوچ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مذید کہاکہ انیس سو ستر کےبعدیہ پاکستان کا سولہواں انتخابات تھاجس کے بارے میں لوگوں کاخیال تھاکہ ریاست کی طاقت رکھنے والے ماضی سے سبق سیکھیں گے لیکن ہر پانچ سال بعد آنیوالاہر انتخاب پہلے سے آئندہ دھاندلی والا ہوا۔سال دو ہزار چوبیس والا انتخاب دھاندلی زدہ ، اسکا نتیجہ نوشتہ دیوارہے۔پاکستان کی ضرورت تھی کہ اسکی ساکھ بحال ہو۔اس انتخاب نے جہاں منقسم مینڈیٹ دیاوہیں نہائت دھاندلی زدہ انتخاب دیا جسے ہم مسترد کرتے ہیں۔الیکشن کمیشن پچیس کروڑ عوام کے جمہوری حق کے تحفظ میں بری طرح ناکام رہا۔نگران حکومتیں انتخابات کے نتائج تبدیل کرنے میں سہولت کار رہیں۔وقت آگیا ہے کہ ازسر نو سوچنا ہوگا ، چئف جسٹس آف پاکستان عدالتی کمیشن تشکیل دیں اور ہونیوالی دھاندلی کی پڑتال کریں۔نگران وزیراعظم سے مطالبہ کرتا ہوں کہ فوری عدالتی کمشن قائم کرکے دھاندلی کی تحقیقات کرکے حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں۔قومی قیادت جمہوری قیادت غلطیوں کا اعتراف کرے۔
شہباز شریف ، آصف زرداری عدم اعتمادکی تحریک کے موقع پر ہمارے پاس آ۔ہم نے عمران خان ، جے یو آئی سے کہا سیاست میں بات چیت ضروری ہوتی ہے نہ ہوتو فائدہ کوئی اور اٹھاتاہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیریوآزادی آپکی امانت ہےجو آپکو مل کررہے گی۔ہم کشمیر اور فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا نعرہ بلند کرتے رہیں گے۔ہم پاکستان کی عوام سے عہد کرتے ہیں اس معاشی بحران پر عوام کو منظم کریں گے۔جماعت اسلامی کے نائب امیر میاں اسلم نے خطاب کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ تم امریکہ کی غلام سیکولر جماعتوں کوایم این ایز اور ایم پی ایز الاٹ کرتے ہو۔تمہیں گھر چلے جانا چاہئیے۔انہوں نے انتخابات کو جعلی قراردیتے ہوئے کہاکہ کراچی میں نعیم الرحمن نے آپکو سیٹوں کی اوقات دکھائی ہے۔مظاہرہ سے انجمن تاجران پاکستان کے صدر اور جماعت اسلامی کے قومی اسمبلی کے اسلام آباد سے الیکشن ہارنے والے کاشف چودھری ، امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم سمیت دیگر رہنماو¿ں نے بھی خطاب کیااور انتخابی نتائج کو مسترد کیا۔