سپریم کورٹ آف پاکستان نے بریگیڈیئر ریٹائرڈ حامد محمود کی بریت کا فیصلہ معطل کر دیا۔
سپریم کورٹ کے جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے بریگیڈیئر ریٹائرڈ حامد محمود کی بریت کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی اپیل سماعت کے لیے منظور کر لی۔
نیب کے وکیل نے دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ نظام پور سیمنٹ پلانٹ کے لیے 24 لاکھ ڈالرز کا سنگاپور سے کوئلہ خریدا گیا۔
نیب کی درخواست کے مطابق بریگیڈیئر ریٹائرڈ حامد محمود نے کوئلے کی قیمت غیر متعلقہ شخص کو ڈیلیور کرائی، ان کے اکاؤنٹ میں 1 لاکھ 15 ہزار ڈالرز منتقل ہوئے۔
نیب کے وکیل نے مؤقف اپنایا ہے کہ ملزم بریگیڈیئر ریٹائرڈ حامد محمود کے خلاف ٹھوس شواہد ہیں، پیسہ ان کے اکاؤنٹ میں آنا بھی ثابت ہوا ہے۔
انہوں نے عدالت کو مزید بتایا کہ احتساب عدالت نے ملزم کو 12 سال کی سزا سنائی، ہائی کورٹ نے اپیل میں ملزم کو رہا کیا۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کے وکیل نے درخواست میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ ملزم کی رہائی کا فیصلہ معطل کر کے اپیل کو سماعت کے لیے منظور کیا جائے۔
سپریم کورٹ نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے بریگیڈیئر ریٹائرڈ حامد محمود کو نوٹس جاری کر دیا اور نیب کی استدعا منظور کر لی۔