اسلام آباد (سی این پی) نیشنل پریس کلب کی سالانہ جنرل باڈی کااجلاس صدر نیشنل پریس کلب انور رضا کی زیر صدارت منعقد ہوا، صدر نے گذشتہ برس صحافیوں کی فلاح و بہبود کے حوالے سے کئے جانیوالے اقدامات سے متعلق تفصیل سے آگاہ کیا، سیکرٹری خلیل احمد راجہ نے کارکردگی رپورٹ جبکہ فنانس سیکرٹری نیئر علی نے مالیاتی رپورٹ پیش کی جسے ہاؤس نے کثرت رائے سے منظور کر لیا۔
اجلاس میں آئندہ انتخابات کیلئے الیکشن کمیٹی کے قیام اور گورننگ باڈی کے فیصلوں کی توثیق کی گئی،تفصیلات کے مطابق نیشنل پریس کلب کی جنرل باڈی کااجلاس این پی سی میں منعقد ہوا، صدر انور رضا نے اجلاس کی صدارت کی، اجلاس تلاوت کلام پاک سےشروع ہوا ، اجلاس میں گذشتہ برس کے دوران انتقال کر جانیوالے ممبران کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔
صدر انور رضا نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گذشتہ برس کی کامیابیوں ،کامرانیوںاور صحافیوں کی فلاح و بہبودکیلئے اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پنجاب حکومت نے میڈیا ٹاؤن فیز ٹو کے قیام کی اصولی منظوری دیدی ہے تاہم مناسب جگہ کیلئے حائل مشکلات دور کرنے کیلئے کوششیں جاری ہیں ، نیشنل پریس کلب انتظامیہ جرنلسٹ ہائوسنگ اسکیم فیز ون میں رہ جانیوالے ساتھیوں سے کیا ہوا چھت فراہم کرنےکا وعدہ پوراکرے گی۔
الحمدللّٰہ ، اللہ تعالیٰ نے رواں برس ہمیں اس خواب میں حقیقت کے رنگ بھرنے کا موقع فراہم کیا ۔ فیز 2 کیلئے نیشنل پریس کلب کی باڈی نے دن رات کوششیں کیں اور اس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب محس نقوی، صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر سمیت پنجاب کی بیورو کریسی سے کئی ملاقاتیں کیںجن کے نتیجے میںپنجاب جرنلسٹ ہائوسنگ فائونڈیشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں میڈیا ٹاؤن فیز 2 کی اُصولی منظوری حاصل کی گئی جبکہ فیز 2 کی اراضی کے تعین کیلئے مختلف جگہوں کا سروے ہوااور ضلعی انتظامیہ راولپنڈی سے ملکر اراضی کی تلاش شروع کر دی گئی اس دوران ہم نے بے پناہ مشکلات کے باوجود میڈیا ٹاؤن فیز ٹوکا ہدف حاصل کرنے کی جدوجہد جاری رکھی۔
پریس کلب کی منتخب باڈی کی شبانہ روز کاوشوں اور آپ کی دعاؤں سے میڈیا ٹاؤن فیز ٹو منصوبہ اب تکمیل کے آخری مراحل میں ہے، انہوں نے بتایا کہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے انتخابات 25-2024 کو صاف و شفاف اور پر امن بنانے کیلئے اپوزیشن کیساتھ طویل مشاورت کی گئی جس کے نتیجے میں اپوزیشن کے نمائندوں پر مشتمل نو رکنی الیکشن کمیٹی تشکیل دی گئی اورمتفقہ طور پر طے پایا کہ رمضان المبارک سے قبل سات مارچ کو انتخابات کرائے جائینگےجبکہ اپوزیشن کے مطالبے پر یہ بھی طے کیا گیا کہ ممبرشپ لسٹ میں کوئی نیا نام شامل نہیں کیا جائے گا حالانکہ آئین کے مطابق منتخب گورننگ باڈی کو نئی ممبرشپ کا اختیار حاصل ہے، انہوں نے بتایا کہ ممبران کی سکروٹنی کیلئے تمام میڈیا ہاؤسز کو خطوط لکھے گئے اور حقیقی عامل صحافیوں کی لسٹ ترتیب دی گئی ہے۔
سیکرٹری خلیل احمد راجہ نے ترقیاتی کاموں کے حوالے سے اجلاس کو بتایا کہ پریس کلب کے موجودہ انفراسٹرکچر کو برقرار رکھنے اورزیر استعمال اراضی کو خوبصورت بنانے کیلئے متعدد اقدامات کئے، سیکیورٹی نظام کو مزید موثر بنانے کیلئے نئے استقبالیہ اور حفاظتی گیٹ کا قیام عمل میں لایا گیا۔اسلام آباد اور راولپنڈی کیمپ آفس میں ایک کروڑ روپے کی خطیر رقم سے سولر سسٹم کی تنصیب کا کام تکمیل کے مراحل میں ہے جس کے قیام کے بعد پریس کلب کو ماہانہ سات سے آٹھ لاکھ روپے کی بچت ہوگی،،ممبران کو ٹیکس فائلر بننے کی سہولت اور راہنمائی کیلئے FBRڈیسک کا قیام بھی عمل میں لایا گیا۔
صحافیوں اور انکی فیملیز کیلئے مختلف میڈیکل لیبارٹریز کے تعاون سے میڈیکل کیمپس کا انعقاد بھی کیا گیا اورمفت ٹیسٹ اور ادویات فراہم کی گئیں،سیکرٹری فنانس نیئر علی نے مالیاتی رپورٹ پیش کرتے ہوئے اجلاس کو بتایا کہ پریس کلب ملازمت سے محروم صحافیوں کی خدمت کے ساتھ ساتھ ان کے بچوں کی سکول فیس اور غم و خوشی کی تقر یبات میں شمولیت کی گئی،کچن پیکج سکیم کے تحت سال24- 2023 کےدوران بے روزگار صحافیوں کو کچن کا سامان فراہم کیا گیا۔رمضان المبارک کے مقدس ماہ کے دوران اسلام آباد اور راولپنڈی کیمپ آفس میںافطار کا انتظام کیا گیا۔
2023ء کے دوران مسیحی برادری کے لیے کرسمس کی تقریب منعقد کی گئی ۔ پریس کلب ممبران کورعائتی نرخوں پر کھانے کی فراہمی کا تسلسل جاری رکھا گیا،یوٹیلٹی بلز کی ادائیگی، پریس کلب کی موجودہ انتظامیہ نے تمام یوٹیلٹی بلز کی ادائیگی کو یقینی بنایا ، جن میں بجلی ، گیس ، ٹیلی فون بلز، انٹرنیٹ اور پریس کلب کی کیبل کے بلز شامل ہیں ، جنرل کونسل اجلاس میں معزز ممبر پروفیسر سعید احمد نے نیشنل پریس کلب کیخلاف سوشل میڈیا پر بےبنیاد اور جھوٹا پراپیگنڈہ کرنے والوں کی ممبر شپ منسوخ کرنے کی قرارداد پیش کی جسے ہاؤس نے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔
اجلاس میں سینئر صحافی حاجی نواز رضا، مطیع اللہ جان، جاوید ملک، سعدیہ کمال، فیاض احمد، فرخ نواز بھٹی،سمیت متعدد ممبران نے سوالات کئے جن کے جواب دیئے گئے،ہاؤس نے متفقہ طور پر مالیاتی رپورٹ اور گورننگ باڈی کے فیصلوں کی منظوری بھی دی۔اجلاس میں صحافیوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔