اسلام آباد(سی این پی)اتحادی جماعتوں کے نامزدکردہ امیدوار شہباز شریف 201 ووٹ لیکر وزیرا عظم پاکستان بن گئے۔
اسپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو ساتھ ہی نعرے بازی بھی ہونے لگی۔
سنی اتحاد کونسل اور ن لیگی اراکین آمنے سامنے آگئے، چور چور اور جعلی مینڈیٹ نہ منظور کے نعرے لگائے جارہے ہیں جس سے ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا۔
جے یو آئی ف نے قائد ایوان کے انتخاب کا بائیکاٹ کیا ہے اور کوئی رکن ایوان میں موجود نہیں۔ اختر مینگل نے اجلاس میں شرکت کی لیکن کسی کو ووٹ نہیں دیا۔
ووٹنگ کے نتیجے میں مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے مشترکہ امیدوار شہباز شریف قائد ایوان منتخب ہوگئے۔ انہیں 201 ووٹ ملے جبکہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمر ایوب نے 90 ووٹ حاصل کیے۔
مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم، بلوچستان عوامی پارٹی، استحکام پاکستان پارٹی، مسلم لیگ ق نے شہباز شریف کی حمایت کی۔
پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمر ایوب کی بلوچستان نیشنل پارٹی نے حمایت کی۔