راولپنڈی(سی این پی )میونسپل کارپوریشن راولپنڈی کے بلڈنگ برانچ میں نان ٹیکنیکل انسپکٹرز تعینات کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے نان ٹیکنیکل انسپکٹرز کی تعیناتی سے شہر بھر میں خلاف ضابطہ تعمیرات کا سلسلہ تیز ہو گیا
باوثوق ذرائع کے مطابق میونسپل کارپوریشن راولپنڈی میں اس وقت شہر کے مختلف علاقوں میں 6 بلڈنگ انسپکٹرز تعینات ہیں جن کے پاس اہلیت موجود نہیں ہے لیکن افسران بالا کی مبینہ پشت پناہی سے انہیں بلڈنگ انسپکٹرز کی پوسٹ سے نواز دیا گیا جن کی ملی بھگت سے شہر میں درجنوں غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں کالج روڈ، ورکشاپی محلہ، ورکشاپ روڈ، پیرودھائی، راجہ بازار، سیٹلائٹ ٹاون کے اے بلاک، بی بلاک، سی بلاک سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں جاری تعمیرات کے دوران قوانین کی خلاف ورزیاں جاری ہیں
ذرائع کا کہنا ہے کالج روڈ پر ایک رہائشی نقشے کو مکمل طور پر کمرشل تعمیر میں تبدیل کر دیا گیا جبکہ نمک منڈی کے قریب ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے عقب میں سڑک پر بلڈنگ انسپکٹر کی مبینہ ملی بھگت سے غیر قانونی دکان تعمیر کر دی گئی ورکشاپی محلے میں بھی عثمانیہ مسجد کے قریب رہائشی علاقے میں پلازے کی تعمیر کر کے رہائشیوں کو مشکل میں ڈال دیا گیا ورکشاپ روڈ اور سیٹلائٹ ٹاون پر بھی اس وقت بھی خلاف ضابطہ تعمیرات جاری ہیں بعض انسپکٹرز کے خلاف اینٹی کرپشن میں انکوائریاں بھی جاری ہیں
ذرائع نے انکشاف کیا ہے ان تعمیرات کو قانونی اور ضابطے کے مطابق تعمیر کر کے سرکاری خزانے کو لاکھوں روپے مالی فائدہ ہو سکتا مگر انسپکٹرز نے مبینہ ذاتی فوائد اٹھا کر سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا دوسری طرف اس حوالے سے اینٹی کرپشن میں ہونے والی انکوائریوں اور تحقیقات پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں عوامی حلقوں نے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز سے معاملے کا نوٹس لینے کی اپیل کر دی۔