یوکرین سے کشیدگی پر امریکا کے صدر جو بائیڈن نے روس کے کئی اداروں اور شخصیات پر مالی پابندیاں لگانے کا اعلان کر دیا۔
امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ پابندیاں روس کے یوکرین پر حملے کی شروعات ہیں، روس سے جنگ کا کوئی ارادہ نہیں لیکن امریکا اور اس کے اتحادی نیٹو حدود کے ہر انچ کا دفاع کریں گے۔
جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ روس کی جانب سے یوکرین کا ایک بڑا حصہ الگ کرنے کا اعلان، روسی حملے کا آغاز ہے، یوکرین کو دفاعی ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھیں گے۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے روسی ہم منصب سرگئی لاؤروف کے ساتھ شیڈول ملاقات منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ روس کی جانب سے جنگ کے اعلان کے بعد ملاقات کا کوئی مقصد نہیں ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکا کا کہنا ہے یوکرین پر حملہ نہ ہوا تو امریکی اور روسی وزرائے خارجہ آئندہ ہفتے ملاقات کریں گے۔
برطانیہ اور یورپی یونین کے بعد کینیڈا اور جاپان نے بھی روس کے خلاف پابندیوں کا اعلان کر دیا ہے۔
امریکا اور یوکرین نے جرمنی کی جانب سے روس سے گیس کی فراہمی کے منصوبے نورڈ اسٹریم 2 کو روکنے کے اقدام کا خیر مقدم کیا ہے جبکہ چین نے متعلقہ فریقوں کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔