اسلام آباد (سی این پی) جگہ جگہ ناکوں اور پولیس کی موجودگی کے باوجود وفاقی دارالحکومت میں لا قانونیت انتہا کو پہنچ گئی، ڈکیت دن دیہاڑے لوگوں کو بے خوفی سے لوٹنے لگے، پولیس خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنے لگی، عوام خوف و ہراس کا شکار
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ڈکیت بے لگام ہو گئے، دن دیہاڑے لوٹ مار عام ہو گئی، موٹر سائیل سوار دو نوجوان دن دیہاڑے صحافی سے موبائل فون چھین کر فرار ہو گئے، پولیس درخواست لیکر صحافی کو جھوٹی تسلیاں دینے لگی، صحافی عدنان بخاری کی اپنا موبائل واپس کروانے کی دہائی
عدنان بخاری نے تھانہ شہزاد ٹاؤن میں درخواست دیتے ہوئے موقف اپنا کہ وہ اپنی پیشہ ورانہ سرگرمیوں کی انجام دہی کیلئے جا رہے تھے کہ راول ڈیم چوک فلائی اوور کراس کرنے کے بعد انہیں فون کال موصول ہوئی جسے وہ سننے میں مصروف تھے کہ اچانک پیچھے سے 125 موٹر سائیل پر دو نوجوان آئے اور انکے ہاتھ سے موبائل فون انفینکس نوٹ سیون چھین کرراولپنڈی کی طرف فرار ہو گئے،جس پر انہوں نے فورا” 15 پر کال کی اور تھوڑی دیر بعد پولیس آ گئی
پولیس اہلکاروں نے انہیں کہا کہ انہوں نے جائے وقوع کا جائزہ لے لیا ہے آپ جا کر تھانہ شہزاد ٹاؤن میں درخواست دیدیں جس پر انہوں نے تھانے میں جا کر درخواست دیدی ہے، تاہم دو دن گزرنے کے باوجود پولیس ابھی تک ڈکیتوں کا پتہ چلانے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے، عدنان نے کہا کہ انکے موبائل میں انکا پانچ سال پرانا انتہائی قیمتی ڈیٹا موجود تھا جو کہ اب ضائع ہو گیا ہے، انہوں نے وزرداخلہ ، آئی جی اسلام آباد سمیت ارباب اختیار سے اپیل کی ہے کہ انکا موبائل برآمد کروا کر دیا جائے کیونکہ یہی انکے روزگار کا ذریعہ ہے۔