اسلام آباد(سپورٹس رپورٹر)وفاقی وزیر احسن اقبال نے وزارت بین الصوبائی رابطہ کا عہدہ سنبھال لیا ۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ کھیلوں میں گروہ بندی ختم کرنی چاہئے اورسپورٹس بورڈ کی تنظیم نو کی ضرورت ہے۔ وفاق اور صوبوں کے تمام ادارے کی صلاحیتوں کو یکجا کرنے کی ضرورت ہے، گزشتہ روز وزارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد وفاقی وزیر احسن اقبال کو وزارت بین الصوبائی رابطہ کے سیکرٹری ارشاد ندیم کیانی نے وزارت کے امور بارے بریفنگ دی۔
وفاقی وزیر نے سیکرٹری آئی پی سی سے سوال کیا کہ جنرل عارف نے استعفیٰ دے دیا ہے کہ نہیں، جس پر سیکرٹری نے بتایا کہ جنرل عارف نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہاکہ ہر فیڈریشن میں سیاست ہو رہی ہے اور کھیلوں میں سیاست کی وجہ سے ہماری کھیلیں زوال پذیر ہیں۔ماجد خان اورجہانگیر خان سمیت 10سے 15بڑے کھلاڑیوں کو بورڈ میں شامل کیا جائے۔ ارشاد ندیم کیانی کے کہا کہ قومی سطح پر کھلاڑیوں کو پذیرائی نہیں ملتی،ساؤتھ ایشین گیمز اس وقت ہمارے لئے سب سے بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے 2024 میں ہونا تھیں جو اب ممکن نہیں اور اب یہ گیمز 2025میں ہوں گی۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہاکہ پاکستان سپورٹس بورڈ نے نارووال سپورٹس منصوبہ تباہ کیا اور ڈھائی ارب صرف سپورٹس بورڈ کی وجہ سے لاگت بڑھی۔ احسن اقبال نے کہاکہ اب دوبارہ پیسے دوں گا لیکن اب کھانچے نہیں ہوں گے۔
سیکرٹری آئی پی سی نے کہا کہ ورلڈ کپ کوالیفائنگ راؤنڈ میچ میں بھی رکاوٹیں ڈالی گئیں۔ احسن اقبال نے کہاکہ ورلڈ کپ کے انعقاد کے لئے دیگر ممالک نے اربوں ڈالرز انویسٹ کئے، اور چاہتے ہیں کہ وہ کھیلوں کے ذریعے اپنے ملک کو پروموٹ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں نیشنل انٹرن شپ پروگرام کو اس سال بڑے پیمانے پر لانچ کرنا ہوگا، پاکستان صرف 700 ملین لیٹر دودھ ایکسپورٹ کرتا ہے، اسرائیل 13 ہزار ملین لیٹر دودھ ایکسپورٹ کرتا ہے، دنیا میں دودھ کی اوسطاً ایکسورٹ 11 ہزار ملین لیٹر ہے، بھارت میں اگرچہ گائو ماتا ہے لیکن بیف ایکسپورٹ میں وہ آگے ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی ملک ہمارا گوشت لینے کو تیار نہیں ہے، وفاقی حکومت کی کل آمدنی 7 ہزار ارب روپے ہے، اس سال پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی 8 ہزار ارب روپے کرنی ہے۔ احسن اقبال نے کہاکہ پاکستان کو قرض کی ادائیگی ادھار پیسے لے کر کرنا پڑے گی، کھیلوں میں اب ٹاپ کوالٹی کی ہیومن ریسورس لائیں گے۔
سیکرٹری نے کھیلوں کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان فٹ بال فیڈریشن کی ابھی تک کوئی باڈی نہیں ہے، پانچ سال سے فٹ بال فیڈریشن کے انتخابات نہیں ہورہے، فیفا نے نارملائزشن کمیٹی بنائی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد گیمز کے نام سے گیمز منعقد کروانے کا فیصلہ کیاہے۔پاکستان ہاکی فیڈریشن کے پیٹرن چیف وزیر اعظم ہیں اور طارق بگٹی کو وزیر اعظم نے صدر بنایا۔ طارق بگٹی کی فیڈریشن ہی قانونی فیڈریشن ہے اور شہلا رضا نے متوازی فیڈریشن بنالی ہے۔ شہلا رضا نے غیر قانونی طور پر کیمپ بھی اناؤنس کر دیا ہے۔ طارق بگٹی نے بھی اس حوالے سے کیمپ کا اعلان کیا ہے۔ طارق بگٹی ہی قانونی صدر ہاکی فیڈریشن ہیں۔2025کو سپورڑٹس کا احیاء کا سال قرار دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اسی سلسلے سے نیشنل گیمز کی تیاریاں شروع کر دینی چاہئے۔ سیف گیمز کی بھی بھرپور تیاری شروع کر دینی چاہئے، پاکستان کو سافٹ امیج کا ایک موقع ملے گا اور عالمی سطح پر مقابلے کرا سکتے ہیں ،یہ پوری دنیا کو دکھانا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ اس سال نیشنل انٹرن شپ پروگرام شروع کیا جائے تاکہ نوجوانوں کی بے روزگاری کو ختم کیا جائے،نوجوانوں کو مختلف روزگار دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔