دہشت گردی مقدمہ،راجہ بشارت ،طاہر صادق اور عمر سلطان کی ضمانت کنفرم

اسلام آباد (سی این پی) انسداد دہشت گری عدالت اسلام آباد نے تھانہ رمنا میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج مقدمات میں تحریک انصاف کے رہنما راجا بشارت، میجر ریٹائرڈ طاہر صادق اور عمر سلطان کی ضمانت کنفرم کر دی۔

جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیئے کہ جب بندہ اشتہاری ہو جائے تو حقوق ختم ہو جاتے ہیں۔وکلاءکی عدم تیاری پرسرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے کلائنٹ کے ساتھ ایسے کھیل رہے ہیں، آپ روٹین میں چیزیں لے رہے ہیں، میری عدالت میں جو پیش ہوتا ہے، تیاری کر کے آتا ہے۔انھوں نے یہ ریمارکس جمعرات کے روز دیے ہیں

درخواست ضمانت قبل از گرفتاری پر انسداد دہشت گری عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے سماعت کی۔اس موقع پر راجا بشارت، طاہر صادق اور عمر سلطان اپنے وکلا کے ہمراہ جبکہ پراسیکیوٹر راجا نوید عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ جب درخواست ضمانت خارج ہوئی اس وقت حالات و واقعات مختلف تھے، جس پر جج طاہر عباس سپرا نے وکیل سے مکالمہ کیا کہ وہ حالات لکھ کر دیں، کون لکھے گا؟جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ پہلی درخواست کے خارج ہونے کی وجہ نہیں ہوگی تو ضمانت نہیں ملے گی، جب بندہ اشتہاری ہو جائے تو حقوق ختم ہو جاتے ہیں۔ آپ غیر معمولی ریلیف کے لیے آئے ہیں تیاری کے ساتھ مکمل کیس پیش کریں، جس پر وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ تھوڑا وقت دیں، درخواست کے ساتھ نیا سرٹیفکیٹ لگا دیتے ہیں۔

جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ آپ اپنے کلائنٹ کے ساتھ ایسے کھیل رہے ہیں، آپ روٹین میں چیزیں لے رہے ہیں، میری عدالت میں جو پیش ہوتا ہے، تیاری کر کے آتا ہے۔وکیل عمر سلطان نے مو¿قف اپنایا کہ ہمارے لیے شرمندگی کا باعث ہے، جس پر جج طاہر عباس سپرا کا کہنا تھا کہ آپ کے لیے ہو گی میرے لیے شرمندگی نہیں، تیاری کر کے آیا کریں۔درخواست ضمانت قبل از گرفتاری پر دونوں فریقین کی جانب سے دلائل مکمل کر لیے گئے، جس کے بعد عدالت نے ضمانتوں پر فیصلہ محفوظ کیا۔

عدالت نے درخواست ضمانت کے ساتھ سرٹیفکیٹ نہ لگانے پر وکلا کی سرزنش کر دی۔بعد ازاں، عدالت نے سماعت کے بعد راجا بشارت، میجر ریٹائرڈ طاہر صادق اور عمر سلطان کی ضمانت کنفرم کر دی۔عدالت کی جانب سے راجا بشارت، میجر ریٹائرڈ طاہر صادق اور عمر سلطان کی ضمانت سابقہ مچلکوں پر کنفرم کر دی گئی۔