ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) روسی صدر ویلادیمیرپیوٹن نے مغرب سے بدترین کشیدگی کے دوران مزید 6 سالہ مدت کے لیے صدارت کا باقاعدہ حلف اٹھالیا۔
کریملن میں منعقدہ تقریب میں ویلادیمیر پیوٹن نے اگلے 6 سال کے لیے روس کے صدر کی حیثیت سے حلف اٹھایا جبکہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے تقریب کا بائیکاٹ کردیا گیا۔
پیوٹن نے صدارت کی نئی مدت کی افتتاحی تقریر میں کہا کہ یوکرین میں دوسال سے زائد عرصے سے جنگ لڑنے والے فوجیوں کے سامنے سرجھکانا چاہتا ہوں اور مارچ میں ان کا انتخاب اس بات کا ثبوت ہے کہ ملک متحد او درست سمت پر ہے۔
کریملن ہال میں غیرملکی مہمانوں اور سفارت کاروں سے گفتگو میں روسی صدر نے کہا کہ روس کے شہریوں نے ملک کی تقدیر سنوارنے کے لیے مہر ثبت کردی ہے اور ایسے وقت میں جب ہمیں انتہائی مشکل حالات کا سامنا ہے تو اس کی بڑی اہمیت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اس کو ہمارے مشترکہ تاریخی اہداف، اپنے حقوق، اقدار، آزادی اور روس کے قومی مفادات کا بہادری سے دفاع سمجھتا ہوں۔